|

وقتِ اشاعت :   December 27 – 2018

مستونگ:  بی این پی کے مرکزی رہنما و ممتاز قوم پرست لیڈر پرنس آغا موسٰی جان احمد زئی نے کہا کہ قبائلی تنازعات سے قومیں زوال پذیری کا شکار ہوجاتے ہیں ان تنازعات کے خاتمہ اولین ترجیحات میں شامل ہیں ۔

تمام اقوام کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے سے معاشرے ترقی و خوشحالی پر گامزن ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے محمد شہی اور لہڑی قبائل کے درمیان سات سالہ خونی تنازعہ کا تصفیہ کے دوران دونوں فریقین کے ثالیثین سے خطاب کرتے ہوئے کیا زمین کے تنازعہ پر اس خونی تنازعہ میں لہڑی قبائل کے ایک شخص جاں بحق ہوا تھا دونوں قبائل شیروشکر ہوگئے ۔

تفصیلات کے پرنس آغا موسٰی جان احمد زئی کی سربراہی میں قبائلی اور بلوچی رسم ورواج کے مطابق لہڑی اور محمد شہی قبائل کے مابین سات سال سے خونی تنازعہ کے خاتمہ کے لیئے ثالثین کی مسلسل کوششوں سے لہڑی اور محمد شہی قبائل کے درمیان سات سالہ خونی تنازعہ کا گزشتہ شب تصفیہ ہو گیا۔

دونوں قبائل کو شیر و شکر کریا ثالثین میں پرنس آغا موسی جان چئرمین منظور بلوچ میر عبداللہ جان مینگل میر ناصر عزیز کرد ٹکری میر سکندر خان ملازئی حاجی عبدالرحمان لہڑی رضا محمد بنگلزئی حاجی در محمد محمد شہی حاجی محمد حیات لہڑی سید یزدانی شاہ سید سلطان شاہ حاجی محمد عالم لہڑی حاجی محمد کریم بنگلزئی وڈیرہ رشید لہڑی وڈیرہ لعل شاہ لہڑی اور حاجی محمد یوسف لہڑی شیر احمد لہڑی شامل تھے ۔

عوامی و قبائلی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے اس اہم قبائلی تنازعہ کا تصفیہ کرنے پر مسرت کا اظہارکیااور امید کا اظہار کیاہی کہ آغاموسی جان احمد زئی و دیگر معززین بلوچستان میں مختلف قبائلی تنازعات کو ختم کرانے کیلئے اپنا کردار اداکرتے رہینگے پرنس آغا موسٰی جان اور دیگر رہنماوں نے کہا کہ تمام قبائل ہمارے لیئے قابل قدر ہے ان سب کی دکھ درد ہماری دکھ درد کی مانند ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی تنازعات کی خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔