|

وقتِ اشاعت :   December 29 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے قائمقام صدر سیداحسان شاہ نے آئندہ ماہ 26اور27جنوری کوپارٹی کے مرکزی کونسل سیشن منعقد کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میراسراراللہ زہری پر کارکنوں کی جانب سے عدم اعتمادکااظہارکیا گیا ہے بحیثیت قائمقام صدرمیں کونسل سیشن کے انعقادتک اپنے فرائض سرانجام دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تاثرغلط ہے کہ وزارت کیلئے پارٹی کو دولخت کیاجارہا ہے،پارٹی قیادت کاآمرانہ رویہ اورسوچ موجودہ بحران کی وجہ بنی ہے ،میں متعددمرتبہ سینیٹ اوربلوچستان اسمبلی کارکن رہ چکاہوں،گزشتہ دورحکومتوں میں میری تجاویزپرساتھیوں کووزارتوں کے قلمدان سونپے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ جب پارٹی پرمشکلات آئیں توایک نے سعودی عرب جبکہ دوسرے نے ابوظہبی کے ہوٹلوں میں سکونت اختیارکی،میں اورمیرے ساتھی ثابت قدم رہے ۔انہوں نے کہا کہ خود کو پارٹی کاسربراہ کہنے والا کارکنوں سے ہاتھ ملاناتک گوارہ نہیں کرتا، مغلوں کے کلچرکو فروغ دے کرکارکنوں کااستحصال کیاگیا ہے ۔

میں کافی عرصے سے محسوس کررہا ہوں کہ پارٹی کارکنان کووہ مقام نہیں مل رہا جس کے وہ مستحق ہیں ۔گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں پارٹی ورکرزکنونشن سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران عمران خان کے حق میں سینیٹ میں گونجنے والی واحدآوازمیری اہلیہ کی تھی ،ہم نے دھرنے میں شرکت کرکے بلوچستان کے عوام کے تحفظات پورے پاکستان کے سامنے رکھے،دھرنے کیخلاف سیاسی جماعتوں کے بلائے گئے ۔

جوائنٹ سیشن میں بی این پی عوامی کی آواز سب سے مختلف تھی جس کااعتراف خودعمران خان نے کنٹینر پر کھڑے ہوکرکیا۔انہوں نے کہا کہ ہم عددی اعتبارسے کم صحیح مگربلوچستان اسمبلی میں اپنی بہترحکمت عملی کے تحت بلوچستان کے ساحل ووسائل کادفاع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں وزیرخزانہ تھا توچیف سیکریٹری کی مخالفت کے باوجود 8سو50ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لایا،محکمہ تعلیم کے اساتذہ کوٹائم سکیل کاسہرا بھی بی این پی عوامی کے سرہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک سے متعلق 47ارب ڈالر کے منصوبے قائم ہونے جارہے ہیں جن میں 26ارب ڈالرپاکستان کو مل چکے ہیں مگرافسوس کہ سی پیک کے محورگوادرکے باسی پینے کے پانی سے محروم ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سابق دورحکومت میں مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ جب چائنہ کے دورے سے واپس آئے توایک صحافی نے اس سے سوال کیا کہ آپ نے کس معاہدے پردستخط کئے ہیں توان کواس کاعلم تک نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرغوث بخش بزنجوبین الاقوامی ایک بردبارشخصیت کے مالک کے طورپرجانے جاتے ہیں میں نے اپنی سیاست کاآغاز ان کی رہنمائی سے کیااور ان کے سکھائے ہوئے اصولوں پر عمل کرکے بلوچستان کے عوام کی خدمت کے تسلسل کوجاری رکھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزمیری پارٹی رکنیت ختم کرنے کااعلان دیوانے کاخواب ہوسکتا ہے نام نہادمرکی کونسل سیشن کو نہ کونسلران کی اکثریت حاصل تھی اورنہ مرکزی کابینہ کے ممبران اس میں شریک تھے ،اسٹیج پر بیٹھے کابینہ کے اراکین اورکونسلران کی اکثریت محکمہ زراعت اور لوکل گورنمنٹ کے ملازمین کی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کونسلران کی اکثریت نے دستخطی مہم کے تحت میراسراراللہ زہری پرعدم اعتماد کااظہارکیا ہے جس کے ثبوت میرے پاس موجودہیں لہذامیں بحیثیت سینئرصدرکے پارٹی کاقائمقام صدرہوں۔

لہذامیں پارٹی کے کونسلران کے اکثریتی رائے سے 26ارو27جنوری 2019کومرکزی کونسل سیشن کے انعقادکااعلان کرتا ہوں تاہم جگہے کاتعین بعدمیں کیاجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کونسل سیشن میں یراسراراللہ زہری سمیت دیگر ساتھیوں کوشرکت کی دعوت دوں گااوران کو موقع دیاجائے گاکہ وہ اپنے موقف کی وضاحت کریں۔مرکزی کونسل سیشن میں صدرسم یت پارٹی کے مرکزی کابینہ اورسینٹرل کمیٹی کے اراکین کاچناؤعمل میں لایاجائے گا۔