|

وقتِ اشاعت :   January 3 – 2019

گوادر: سعودی عرب کا 14 رکنی وفد سعودی مشیر برائے توانائی اور معدنی وسائل احمد الغامدی کی سربراہی میں گوادر پہنچ گیا۔وفد کے ارکان نے گوادرمیں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہارکیا۔گوادر ایئرپورٹ پر چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی، ڈائریکٹر جنرل جی ڈی اے ڈاکٹر سجاد بلوچ، کمشنر مکران، ڈپٹی کمشنر گوادر اور دیگر اعلیٰ حکام نے وفد کا استقبال کیا۔ 

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اعجاز علی چوہدری بھی وفد کے ہمراہ تھے۔وفد کے ارکان نے گوادر پورٹ کا دورہ کیا۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے پورٹ کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گوادر بندرگاہ سے ہونے والی تجارت پر حکومت پاکستان نے ٹیکس کی چھوٹ دی ہے۔

چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمیں زنگ باؤ ڑونگ نے سی پیک منصوبوں، فری زون کے متعلق وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چینی گرانٹ سے گوادر میں بجلی گھر ، ٹیکنیکل انسٹیوٹ، تین سو بستروں کے ہسپتال ،پینے کے صاف پانی کے لئے ڈی سالینیشن پلانٹ اور انٹر نیشنل ایئر پورٹ کی تعمیر کی جارہی ہے اس کے ساتھ ساتھ ماہی گیری کے حوالے سے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ 

اس موقع پرگوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈی جی ڈاکٹر سجادحسین بلوچ نے گوادر میں جاری ترقیاتی منصوبوں، اور سی پیک منصوبوں پر ہونے والے پیش رفت اور گوادر ماسٹر پلان سے متعلق وفد کو تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ سی پیک روٹ پر 9 اکنامک فری زون قائم کئے جارہے ہیں۔ بلوچستان کیخصوصاً سیندک ریکوڈک کے معدنی وسائل کو گوادر سے منسلک کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں،سیندک سے گوادر تک 600 کلومیٹر لمبی سڑک تعمیر کی جارہی ہے۔ 

اسی روٹ کو افغانستان کے راستے ترکمانستان تک لے جایا جائیگا۔جبکہ پسنی کے علاقے میں آئل ریفائنری کا قیام بھی گوادر کی ترقی سے منسلک ہے۔گوادر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔ سعودی وفد نے گوادر میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔