|

وقتِ اشاعت :   January 4 – 2019

اسلام آباد:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے آغا حسن بلوچ نے قومی اسمبلی کے قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں شرکت کی اجلاس میں رکن قومی اسمبلی عالیہ کامران کی جانب سے بلوچستان بار کونسل کے ارکان کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے بل پیش کیا گیا۔

اس موقع پر آغا حسن بلوچ نے کہا کہ یہ امر لازمی ہے کہ بلوچستان بار کونسل کے ممبر کے اضافے کے بل کو یقینی ہے اور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ممبر خضدار ‘ مستونگ ‘ قلات ‘ آواران ‘ خاران سے لئے جائیں گے اس سے کسی حد تک احساس محرومی میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔

یقیناًاب جب نیا پاکستان بننے کو ہے تو اس کیلئے بلوچستان کے احساس محرومیوں کے خاتمے کی ضرورت ہے دہائیوں سے بلوچستان کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے انہوں نے اس بل کی بھرپور حمایت کی اس سے قبل بلوچستان بار کونسل نے بھی بل کی بھرپور حمایت کی تھی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے اکثریتی ممبران نے اس پر متفق دکھائی دیئے انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان بار کونسل کو بل کی کاپی بھیجی جائے اور اس سے بھی رائے لی جائے ۔

اس کے بعد قائمہ کمیٹی اس بل کی حمایت کرے گی اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی تعدا د میں اضافے کے حوالے سے بھی گفت و شنید کی گئی جس پر بحیثیت ممبر آغا حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان ملک کا بڑا صوبہ ہے جہاں ججز کی تعداد کم ہے بلوچستان ہائی کورٹ سمیت دیگر ہائی کورٹس کے ججز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے تاکہ انصاف کی فراہمی بروقت یقینی ہو سکے ۔