آج کے کالم کا عنوان تحریر کرتے ہوئے میر ے ذہن میں آیا کہ قارئین یہ نہ سمجھ بیٹھیں کہ آج میں فیملی پلاننگ کی بات کرنے لگا ہوں، تو جناب میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ میں آج انتہائی اہم موضوع پر بات کرنے لگا ہوں جو آج ہماری زندگی سے بالکل مفقود ہو کر رہ گیا ہے۔ہم سب کچھ سوچتے ہیں اور کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم نے کبھی کوئی باقاعدہ منصوبہ بندی نہیں کی۔
ہمارے خواب و خیالات بہت بلند ہوتے ہیں لیکن ان کے حصول کے لیئے ہم نے کبھی باقاعدہ منصوبہ بندی نہیں کی۔ ہم اپنے اہداف کا تعین ہی نہیں کرتے۔جب تک اہداف کا تعین نہیں ہو گا۔ ان کا حصول ناممکن ہے۔ روزمرہ کاموں میں آسانی اور سہولت حاصل کرنے کے لئے باقاعدہ پلاننگ اور منصوبہ بندی بہت ضروری ہے۔جب تک آپ اپنے کاموں کی پلاننگ نہیں کریں گے آپ ان کاموں کو عمدہ طریقے سے سر انجام نہیں دے سکتے۔
ایک اور بنیادی غلطی جو ہم سب لوگ کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم ان اہداف کی پلاننگ کو لکھتے نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہم لوگ اپنی کارکردگی کے بارے میں درست طریقے سے جانچ نہیں سکتے۔ہمیں یہ اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ ہم نے کرنا کیا تھا۔ کب کرنا تھا۔ کیسے کرنا تھا۔ کیوں کرنا تھا۔ کس نے کرنا تھا۔جب تک ہمیں ان سب کاموں کے بارے میں آگاہی نہیں ہوگی ہم کامیاب نہیں ہو سکتے۔
اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ آپ ہر کام آسانی سے اور مقررہ وقت پر سرانجام دیں تو اس کے لیئے آپ کو لکھنے کی عادت ڈالنی ہو گی۔ اپنے منصوبوں کو بھی لکھیں اور جو کچھ آپ نے ان اہداف کے حصول کے لیے کیا ہے ان کو بھی ضبطِ تحریر میں لائیں تو آپ بڑے سے بڑا ہدف بھی حاصل کر لیں گے۔
ایک بہت بڑا مسئلہ جس کا بہت سے لوگوں کو سامنا کر نا پڑتا ہے وہ یہ ہے کہ ہم لو گ کاموں کواپنے ہاتھ سے سر انجام دینا چاہتے ہیں۔ ہم ان کاموں کو اپنے ماتحتوں یا قابل اور تجربہ کا ر لوگوں کے حوالے نہیں کرتے بلکہ ازخودمسٹر پرفیکٹ بننا چاہتے ہیں۔
مسٹر پرفیکٹ بننے میں کوئی ہرج نہیں لیکن اگر ہم وہ چند کا م اپنے ہاتھ میں رکھیں جوہم بہتر طریقے سے سرانجام دے سکیں اور باقی سب کا م اپنے ساتھیوں میں بانٹ دیں تا کہ ہما را کام بھی آسانی سے ہو جائے اور جن پریشانیوں کو ہم ہر وقت ساتھ لیے پھرتے ہیں ان پریشانیوں میں دوسروں کو شریک کر لیں۔اور ان کو عمدہ طریقے سے حل کر سکیں۔اسی طرح جب ہم ان ذمہ داریوں کو دوسروں کے حوالے کرتے ہیں تو ان سے بھی لکھوا کر اپنے پاس ضرور رکھ لینا چاہیے۔ایک تو ہمارے پاس ریکارڈ آجائے گا اور دوسرے اگر وہ اپنا کا م مقررہ وقت پر سر انجام نہیں دیں گے تو آپ ان سے باز پرس کر سکیں۔
اس کے علاوہ اگر آپ کا کوئی بھی ماتحت اپنے کا م کو وقت پر اور اچھے طریقے سے سر انجام دیتا ہے تو آپ کا فرض ہے کہ آپ اس کی حوصلہ افزائی کریں۔یہ تعریف زبانی بھی ہو سکتی ہے اور اگر آپ چاہیں تو آپ ان کو کوئی انعام بھی دے سکتے ہیں۔یہ ضروری نہیں کہ ان کو دیا جانے والا انعام بہت قیمتی ہو لیکن ایک معمولی سی تعریف اور انعام ان لوگو ں کے جذبے میں اضافہ کا باعث بنتا ہے اور آپ اس جادو سے فائدہ اٹھاہ سکتے ہیں اور وہ بھی بالکل مفت۔
باقاعدہ پلاننگ کی وجہ سے میں نے بہت سے لوگو ں کو کامیاب ہو تے دیکھا جو بہت زیادہ قابل تو نہیں تھے لیکن انہوں نے اپنی پلاننگ کی وجہ سے ناممکن کو بھی ممکن کر دیا۔ اگر آپ بھی اپنے تما م مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں تو آج ہی قلم اٹھائیں اور اپنے تما م کاموں کی فہرست بنائیں اور اپنے وژن کے مطابق ناممکن کو بھی ممکن بنا دیں۔
ٓپرسنیلٹی ڈویلپمنٹ اور کیرئیر کونسلنگ جیسے اہم موضوعات پر ٹریننگز کا اہتما م کرنا ابتداء سے ہی گورئمنٹ ای لائبریری اوکاڑہ کا خاصہ رہا ہے۔اسی سلسلے میں آج ای لائبریری اوکاڑہ میں معروف ٹرینر محترم سیف الرحمن طور صاحب نے اپنے ایک لیکچر میں پلاننگ کی اہمیت پر سیر حاصل گفتگوکی۔
ٹریننگ کا اہتمام محترمہ عروج نعیم صاحبہ نے اوکاڑہ کی عوام کے لئے جاوید پبلشرز کے تعاون سے کیا تھا۔ محترم سیف الرحمن طور صاحب نے بہت ہی دلچسپ انداز میں پلاننگ کی اہمیت کو واضح کیااور حاضرین کے ساتھ بہت ہی دلچسپ انداز میں مختلف ایکٹوٹیز کیں ۔اس موقع پر محترم محمد ابراہیم وڑائچ صاحب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پلاننگ کے بارے میں بہت سی ٹپس حاضرین کو دیں۔
ؑ عمدہ پلاننگ اور اپنے کاموں کو ماہر لوگوں سے کرواکر آپ بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ہر شخص ہر کا م عمدہ طریقے سے خود نہیں کر سکتا لیکن اگر وہ چاہے تو کروا ضرور سکتا ہے۔اس لیے ہمار ے لیے زیادہ اہم یہ نہیں ہونا چاہیے کہ ہر کا م ہم خود کریں بلکہ ہمارے لیئے سب سے زیادہ اہم کام کا مقررہ وقت پر سر انجام دینا ہوناچاہیے۔
روز مرہ زندگی میں پلاننگ کی اہمیت
وقتِ اشاعت : January 15 – 2019