|

وقتِ اشاعت :   January 20 – 2019

لاہور: پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹروسیم خان انگلش ٹیم کے دورئہ پاکستان کا خواب دیکھنے لگے۔

لیسٹرشائر کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کو فروری میں پی سی بی کے ایم ڈی کا چارج لینا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں انگلش کلب کے ساتھ یادگار سفر کے اختتام پر افسردہ ہوں لیکن پاکستان کرکٹ کیلیے خدمات سرانجام دینے کا ایسا موقع تھا کہ انکار نہیں کرسکا۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی سمیت میری کئی ترجیحات ہیں،اعتماد کی بحالی کیلیے انگلینڈ سے سیکیورٹی اینالسٹ کا ایک وفد بلاکر انھیں حقیقی صورتحال سے آگاہ کریں گے،انگلش ٹیم ایک ٹیسٹ یا 3میچز کی سیریز کھیلے پاکستان میں کرکٹ کیلیے ترسے شائقین کیلیے یہ بڑی مسرت کی بات ہوگی۔

ایک سوال پر وسیم خان نے کہا کہ کسی بھی معاملے میں راتوں رات انقلاب نہیں لایا جا سکتا،پاکستان کرکٹ میں کئی چیزیں بہتر اور کئی معاملات میں بہتری لانے کی بڑی گنجائش موجود ہے،اس کیلیے سسٹم کو تبدیل کرنا ہوگا،اس مقصد کیلیے لوگوں کی سوچ میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، معاملات درست سمت میں گامزن ہوں گے تو انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کے نتائج بھی نظر آئیں گے۔

انھوں نے کہا کہ روایتی ڈگر پر چلنے کے بجائے ڈومیسٹک سطح پر ہائی پرفارمنس سسٹم لانا ہوگا،پاکستان کو عالمی نمبر بنانا ہدف ہونا چاہیے لیکن اگلے 2سال میں اپنی رینکنگ میں 3یا 4درجے بہتری لانے میں کامیاب ہو گئے تو سمجھیں گے کہ مثبت انداز میں منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔