|

وقتِ اشاعت :   January 22 – 2019

سڈنی: کرکٹ آسٹریلیا نے اس سال پاکستان سے پوری ٹیسٹ سیریز رات میں کھیلنے کا منصوبہ بنالیا۔

دونوں ٹیسٹ میچز برسبین اور ایڈیلیڈ میں مصنوعی روشنیوں میں پنک گیند کے ساتھ کھیلے جاسکتے ہیں، نئے فیوچر ٹور پروگرام میں مہمان ٹیم اب میزبان بورڈ پر کنڈیشنز کے حوالے سے کوئی دباؤ نہیں ڈال سکے گی۔ تفصیلات کی مطابق پاکستان ٹیم کو رواں سال نومبر اور دسمبر میں 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کیلیے آسٹریلیا کا دورہ کرنا ہے، میزبان ملک تاریخ میں پہلی مرتبہ پوری سیریزہی پنک گیند کے ساتھ فلڈ لائٹس میں کھیلنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وہ دونوں میچز برسبین اور ایڈیلیڈ میں ڈے اینڈ نائٹ فارمیٹ میں کرانے کا خواہاں ہے، حالیہ سیزن میں بھارت نے ایڈیلیڈ میں مصنوعی روشنیوں میں پانچ روزہ کرکٹ کھیلنے سے انکار کردیا تھا،البتہ اب رواں ہفتے برسبین کا گابا اسٹیڈیم آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ کی مصنوعی روشنیوں میں میزبانی کرنے والا ہے۔

سی اے کے چیف ایگزیکٹیو کیون روبرٹس یہ واضح کرچکے کہ آئندہ ایڈیلیڈ میں بھی ہر مرتبہ ٹیسٹ ڈے اینڈ نائٹ ہی منعقد ہوگا۔ کرکٹ آسٹریلیا اگلے موسم گرما میں پاکستان کے بعد نیوزی لینڈ کی بھی تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں میزبانی کرے گا، کیویز میلبورن میں باکسنگ ڈے اور سڈنی میں نیو ایئر ٹیسٹ کھیلیں گے، یہ دونوں ہی میچز دن میں ہی کھیلے جاتے ہیں، سیریز کا ابتدائی مقابلہ پرتھ کے نئے اسٹیڈیم میں ہوگا، جس کے بارے میں واکا کی چیف کرسٹینا میتھیوز واضح کرچکی ہیں کہ وہاں پر فی الحال ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ منعقد کرنا ممکن نہیں ہے۔

اس طرح برسبین اور ایڈیلیڈ دونوں ہی اب پاکستان کے خلاف مصنوعی روشنیوں میں ٹیسٹ میچز کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں، براڈ کاسٹرز بھی اس کے حق میں ہیں کیونکہ اس سے فائنل سیشن پرائم ٹائم میں منعقد ہوگا۔ گرین کیپس نے گزشتہ برس یواے ای میں آسٹریلیا کے خلاف نائٹ ٹیسٹ میچ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ پی سی بی کا خیال تھا کہ اس کے اسپنرز کو رات میں اوس کی وجہ سے مدد نہیں ملتی، تاہم اگر آسٹریلیا اس کے ساتھ دونوں ٹیسٹ میچز کی نائٹ میں میزبانی کرنا چاہے گا تو انکار کی گنجائش نہیں ہوگی،رواں برس سے شروع ہونے والے آئی سی سی کے نئے فیوچر ٹور پروگرام میں یہ واضح کردیا گیا ہے کہ اب کوئی بھی مہمان ٹیم کنڈیشنز کے حوالے سے میزبان بورڈ پر اپنی مرضی نہیں چلاسکے گی۔