بیلہ: سانحہ بیلہ کی تحقیقاتی ٹیم بیلہ پہنچ گئی ہونے والے حادثے کی جائے وقوع کا معائنہ کیاتحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کمشنر قلات بشیر احمد بنگلزئی اور کمیٹی کے ممبر ڈی آئی جی قلات رینج آغایوسف اور ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل،ڈی پی او لسبیلہ آغارمضان سمیت تمام افیسران نے متاثرہ ٹرک اور کوچ کا معائنہ کیا اور عینی شاہدین سے ملاقات کر کے ان کے بیانات قلم بند کےئے ۔
اس موقع پر کمشنر قلات بشیر احمد بنگلزئی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حادثے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی حقائق کی تفصیلات بتائیں گے سانحے کی تحقیقات ہر پہلوسے کی جا رہی ہے اس کی روک تھام کے لےئے مختلف فیکٹر پر غور کر رہے ہیں کچھ چیزیں شارٹم اور کچھ چیزیں لانگ ٹم میں دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ آر سی ڈی شاہراہ 1990میں بنی ہے اب اس شاہراہ پر ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہو گیا ہے آر سی ڈی شاہراہ کو لسبیلہ سے کراچی تک ڈبل ہونا ضروری ہے کیونکہ آبادی کے تناسب سے ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہے کمشنرقلات بشیر احمد بنگلزئی نے صحافیوں کے مختلف سوالات کے جواب میں بتایا کہ آر سی ڈی شاہراہ پر ایک ہی روڈ ہے جہاں پر موٹر سائیکلز، رکشے اور ہیوی ٹریفک کا گزر ہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک کے حوالے سے کسی ادارے پر الزام نہیں لگانا چاہتا ہوں آخر میں جب تحقیقات مکمل ہو گی تو میں سب کی انکلوڈنگ دوں گا یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ گاڑیوں کی کنڈیشن اور فٹنس کو دیکھا جائے گا۔
ریسکیو کے حوالے سے جواب میں بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق ریسکیو کے عمل کو اچھے طریقے سے نبھایا گیا حادثے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگڈ کا عملہ،اور ایمبولینس موقع پر فورا پہنچ گئیں تھیں اس موقع پر ڈی آئی جی قلات رینج آغا یوسف نے صحافیوں کو بتایا کہ بیلہ سانحے میں حادثے کا شکار ہونے والے افراد وں کو اللہ تعالی اپنی جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
انہوں نے ایف آئی آر کے متعلق سوال کے جواب میں بتایا کہ جہاں تک ایف آئی آر کا تعلق ہے بہت سے لوگ ایف آئی آر کروانا نہیں چاہتے اور قدرتی سانحہ قرار دے کر قدرت پر ہر چیز ڈال دیتے ہیں جب کہ میں یہ سمجھتا ہوں اس طرح کے حادثات کی تحقیقات ہونی چاہیے ۔
اس موقع پر ڈپٹی کمشنرلسبیلہ شبیر احمد مینگل نے صحافیوں کے سوال پر ریسکیو کے متعلق بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کمیٹی کی فائز بریگڈ کی گاڑی اور عملہ موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کے عمل میں مصروف عمل تھا اس کے بعد اوتھل میونسپل کمیٹی کی فائر بریگڈ کی گاڑی اور عملہ بھی موقع پر پہنچ گئے تھے ۔
اس موقع پر اے ایس پی اخلاق اللہ،اے ڈی سی رینودوستین ہوت،تحصیلدار اوتھل نصیر جاموٹ، نائب تحصیلدار بیلہ حبیب اللہ جاموٹ، ایس ایچ او بیلہ جان محمد جاموٹ، ایڈیشنل ایس ایچ او غلام رسول رونجھو بھی موجود تھے۔
قلات ، گرانی کے پہاڑوں سے میاں بیوی اور بچے کی لاش برآمد ، فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا
قلات(بیورو رپورٹ)قلات کے علاقے گرانی کے پہاڑوں سے میاں بیوی اور ایک پانچ سالہ بچہ سمیت تین افراد کی لاشیں برآمدتینوں کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے۔
قلات پولیس کے مطابق امام دینولد مولا بخش قو م مینگل سکنہ دشت مغلزئیاپنے بیوی اور ایک پانچ سالہ بیٹا نظام الدین کے ہمراہ موٹر سائیکل پر اپنے سسرال کے گھر واقع گرانی سیاپنے گھر دشت مغلزئی جارہے تھے کہ راستے میں گرانی کے پہاڑوں کے دامن میں نامعلوم مسلح افراد نے انہیں فائرنگ کر کے قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو نے میں کا میاب ہو گئے ۔
اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ کر لاشیں تحویل میں لیکرڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچا دیاجہاں پر ضروری کاروائی کے بعد تمام لاشیں ورثاء کے حوالے کر دیا گیاہے قلات پولیس نے نامعلوم ملزمانکے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے
ریلوے ہیڈ کوارٹر کراچی منتقل کرنے کا اعلان،یکم فروری سے 28فروری تک ٹرین میں ہی رہوں گا ، شیخ رشید
وقتِ اشاعت : January 26 – 2019