|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2019

جوہانسبرگ: پاکستان نے ون ڈے سیریز کے چوتھے میچ میں جنوبی افریقا کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 2،2 سے برابر کردی اب سیریز کا فیصلہ کن میچ 30 جنوری کو کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا۔

جوہانسبرگ میں کھیلے گئے میچ میں قومی بلے بازوں نے میزبان ٹیم کے 165 رنز کے آسان ہدف کو پراعتماد انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 2 وکٹوں کے نقصان پر 32 ویں اوور میں پورا کرلیا، گزشتہ میچ میں سنچری بنانے والے امام الحق نے اپنی شانداری کارکردگی کے سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے 71 رنز بنائے جب کہ فخر زمان 44 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، بابر اعظم 41 اور سرفراز احمد کی جگہ شامل ہونے والے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان 4 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

جنوبی افریقا کی جانب سے عمران طاہر اور پھلکوایو نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو پروٹیز کی جانب سے ڈی کوک اور ہاشم آملہ نے اننگز کا آغاز کیا تاہم شاہین آفریدی نے دوسرے ہی اوور میں ڈی کوک کو کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس بھیج دیا جس کے بعد ہینڈرکس بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ بھی صرف 2 رنز بنانے کے بعد شاہین آفریدی کا شکار بن گئے۔

کپتان فاف ڈوپلسی نے ہاشم آملہ کے ساتھ ملکر تیسری وکٹ کے لیے 101 رنز کی شراکت قائم کی، اس دوران دونوں بلے بازوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں، ڈوپلسی 57 رنز بناکر شاداب خان اور ہاشم آملہ 59 رنز پر عماد وسیم کا شکار بنے جب کہ ڈیوڈ ملر بھی صرف 4 رنز کے ہی مہمان ثابت ہوئے۔

حیران کن طور پر میزبان ٹیم کی آخری 5 وکٹیں صرف 8 رنز کے اضافے سے گری اور 157 رنز پر پانچویں وکٹ گرنے کے بعد صرف 164 رنز ہی بناسکی۔ عثمان شنواری نے ایک ہی اوور میں پروٹیز کے 3 کھلاڑیوں وین ڈیر ڈاسن، ڈیل اسٹین اور کاگیسو رباڈا کو پویلین واپس بھیج کر میزبان ٹیم کی مشکلات میں اضافہ کردیا اور اگلے ہی اوور میں اینڈائل فیلوکایو کو 11 رنز پر آؤٹ کردیا۔

عمران طاہر کی وکٹ شاداب خان کے حصے میں آئی۔ قومی ٹیم کی جانب سے عثمان شنواری نے 4، شاداب خان اور شاہین آفریدی نے 2،2 جب کہ محمد عامر اور عماد وسیم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

 

چوتھے ایک روزہ میچ میں قومی ٹیم کے مستقل کپتان سرفراز احمد 4 میچوں کی پابندی کے باعث شامل نہیں تھے ، ان کی غیر موجودگی میں کپتانی کے فرائض شعیب ملک اور وکٹ کیپنگ کے فرائض محمد رضوان نے انجام دیے، حسن علی بھی آج کے میچ میں شامل نہیں تھے ان کی جگہ عثمان شنواری کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

 

قومی ٹیم کے قائم مقام کپتان شعیب ملک کا کہنا تھا کہ سنچورین واقعے پرتبصرہ نہیں کرسکتا البتہ اس واقعے کے بعد ون ڈے میں مجھے قیادت سونپی گئی ہے۔

یاد رہے کہ جوہانسبرگ میں یہ سالانہ پنک ڈے میچ  تھا، گزشتہ 6 سال سے کینسر کے مریضوں کیلیے فنڈز جمع کرنے کی خاطر میزبان کرکٹرز گلابی کٹ پہن کر میدان میں اترتے ہیں۔