|

وقتِ اشاعت :   January 28 – 2019

گوادر:  ماہی گیروں نے ایسٹ بے ایکسپر یس وے منصوبے میں جی پی اے اور چائنیزحکام کی تجو یز کر دہ گزرگاہ کے ماڈل کو مسترد کر دیا۔ تجو یز کر دہ گزرگاہ کسی بھی صورت قابل عمل نہیں ہوسکتا۔وعدے کے مطابق 200فٹ لمبی گزرگاہیں تعمیرکر کے دی جائیں۔

ماہی گیروں کے تحفظات اور مطالبات دور کرنے کے لےئے وفاقی حکومت کو قائل کر ینگے۔ وفاقی وزیر متحر مہ زبید ہ جلال ۔ہمیشہ سے ماہی گیروں کا مقدمہ لڑا ہے مقامی آبادی کو اقلیت میں تبد یل نہیں ہونے دینگے ۔ سنیٹر کہد ہ بابر کا ماہی گیروں کو یقین دہانیاں ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایسٹ بے ایکسپر یس وے منصوبے میں ماہی گیروں کی کشتیوں کی نقل و حمل کے لےئے مجوزہ گزرگاہ کے قیام کے حوالے سے مشرقی ساحل پر ایک ماڈل بناکر ماہی گیروں کو دکھا یا گیاجس کا معائنہ وفا قی وزیر برائے دفاعی پید ا وار متحرمہ زبید ہ جلال، سنیٹر کہد ہ بابر نے جی پی اے ، جی ڈی اے اور چائینز حکام نے سائیٹ پر جاکر کیا ۔

اس موقع پر جی پی اے ، جی ڈی اے اور چائینز حکام نے وفاقی وزیر اور سنیٹر کہد ہ بابر سمیت ماہی گیروں کو کشتیوں کی گزرگاہوں کے حوالے سے بر یفنگ دی تاہم ماہی گیراتحاد کے رہنماؤں اور موقع پر موجود ماہی گیروں نے ایسٹ بے ایکسپر سے وے منصو بے میں مزکورہ تجو یز کردہ گزرگاہ کے ماڈل کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ جس سائیز کی یہ ماڈل گزرگاہیں تیار کی گئی ہیں ۔

ان میں سے ماہی گیروں کی کشتیوں کے لےئے سمندر تک رسائی کسی بھی صورت ممکن نہیں یہ بادی النظر میں ایک کلوٹ ہوگی جس میں عام سائیز کی کشتی کی گزر ناممکن ہوسکتی ہے اگر حکام نے یہ گزر گائیں تجو یز کرد ی ہیں تو ماہی گیروں کے روزگار پر قدغن لگ سکتی ہے ۔

جی پی اے ، جی ڈی اے اور چائینز حکام ماہی گیروں کے مطالبات اور مزاکرات کی روشنی میں طے پانے والے معاہد ے کے عین مطابق عمل کریں تو مشرقی ساحل پر ماہی گیروں کے روزگار کو رواں دواں رکھا جاسکتا ہے بصورت دیگر ان کے لےئے مشرقی ساحل پر ماہی گیری خواب ثابت ہوسکتی ہے ۔

ماہی گیر اتحاد کے رہنماؤں نے وفاقی وزیر متحرمہ زبیدہ جلا ل،سنیٹر کہد ہ بابر، جی پی اے ، جی ڈی اے اور چائنیز حکام کو اپنے تحفظات اور مطالبا ت سے آگاہ کر تے ہوئے کہا کہ مشرقی ساحل پر 200فٹ لمبی گزر گاہیں بنا نے کے وعد ے پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے۔

وفاقی وزیر متحرمہ زبید ہ جلا ل نے ماہی گیر اتحاد کے رہنماؤں کو با ور کر ایا کہ مشرقی ساحل پر ماہی گیری کی صنعت کو برقرار رکھنے اور ماہی گیروں کے روزگار کو جاری رکھنے کے لےئے وہ وفا قی حکومت کو قائل کرینگے ماہی گیروں نے جو مطالبات پیش کےئے ہیں اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لےئے وہ ہر ممکن کوشش کرینگی ۔

اس موقع پر سنیٹر کہد ہ بابر نے کہا کہ وہ فرزند گوادر ہیں ماہی گیروں کے مطالبات کو لیکر انہوں نے ایوان بالا اور دیگر فورم پر اپنے علاقے کے لوگوں کی نمائندگی کی ہے وہ ماہی گیروں کے شانہ بشانہ ہیں گوادر کی مقامی آبادی کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچایا ہے ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ کے لےئے بھی کوشش کرینگے۔

اس موقع پر سابق نگران صوبائی وزیر و رکن پیمرا میر نو ید کلمتی، ڈی جی اے کے ڈائر یکٹر جنرل ڈاکٹر سجاد حسین بلوچ، ڈپٹی کمشنر گوادر کپٹن ( ر) محمد وسیم، اے ڈی سی گوادر انیس طارق گورگیج، ایسٹ بے ۔

ایکسپر یس وے منصوبے کے پروجیکٹ ڈائر یکٹر نو ید احمد شیخ، اسسٹنٹ کمشنر گوادر و پسنی میر باز خان مری، جمیل احمد رند ، ضلع کونسل گوادر کے چےئر مین کہد ہ بابو گلاب،ماہی گیر اتحاد کے رہنماء خداداد واجو، ناخدا خدابخش ملگ، نا خدا امام بخش ، یونس انور، جماعت جہا نگیر ، جی پی اے ، جی ڈی اے اور چائنیز حکام بھی موجود تھے ۔