|

وقتِ اشاعت :   January 29 – 2019

تربت : پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے طلباء وطالبات کو ہرمہینے بھاری فیس کیساتھ ساتھ سالانہ فنڈز کے نام پیسہ لینا زیادتی ہے جسے بندکیاجائے، والدین کامطالبہ ۔پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے طلباء کو ہرسال پانچ سو روپیہ سالانہ فنڈز کے نام سے لیاجاتاہے جوکہ طلباء وطالبات کے ساتھ زیادتی ہے۔

والدین نے میڈیا کے زریعے پرائیویٹ اسکول مالکان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ طلباء وطالبات سے ہرنئے سال کے آغاز میں پانچ سو روپیہ سالانہ فنڈز کے نام لیاجاتاہے جوکہ بعض والدین کیلئے ایک مصیبت ہے جسے ختم کردیاجائے، سرکاری اسکولوں کی حالت سے بیزار ہوکروالدین نے پرائیویٹ اسکولوں کارخ کیاہے مگر پرائیویٹ اسکول مالکان نے پیسہ کمانے کیلئے مختلف زرائع نکالے ہیں جوکہ ہمارے لیے پریشانی کاباعث ہے ۔

لہذا کیچ کے پرائیویٹ اسکول مالکان کوچاہیے کہ وہ عوام پر رحم کریں اور طلباء وطالبات سے یہ فنڈ لینابندکردیں انکی بڑی مہربانی ہوگی، طلباء وطالبات تعلیمی فیس ہرمہینے اداکرتے ہیں اسکے ساتھ ساتھ انہیں ہرامتحان کے وقت ڈیڑھ سوسے دوسو امتحانی فیس لیتے ہیں ۔

ان کے علاوہ طلباء سے سالانہ فنڈز لینا یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے کیونکہ اسکولوں کی عمارتوں اور کلاس رومز میں تو مزید اضافہ نہیں کیاجاتا، بلکہ ان سے یہ کہاجاتاہے کہ یہ فیس بجلی، کرسی، اور دیگر چیزوں کیلئے خرچ کیے جاتے ہیں مگر طلباء وطالبات کے فیس بھی بڑھاتے ہیں اور اساتذہ کی تنخواہیں بھی دس ہزار سے نہیں بڑھتی ہیں ۔

تعلیم کے نام پر تجارت سے بہترہے کہ اس مقدس فرض کو نیک نیتی کیساتھ اداکیاجائے تاکہ والدین پریشانی سے بچ سکیں کیونکہ بعض بچے وبچیاں ایسی ہیں جنکی ماں بہنیں کپڑے سوت کر بچوں کو پڑھاتے اور انہیں کوئی سہارا نہیں مگر اسکول مالکان کو اس چیز کا ادراک نہیں یاپھر انہیں احساس نہیں لہذا انہوں نے اپیل کرتے ہوئے پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن سے اس پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی گئی۔