|

وقتِ اشاعت :   February 4 – 2019

خضدار: بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے حب کیمپس جامعہ کے قیام کے لئے موثر کوششوں کاآغاز ، 5ارب 30کروڑ روپے کا پی سی ون تیار ، ایچ ای سی کے حوالے کردیا گیا ۔

بی یو ای ٹی کے حب کیمپس کے قیام سے صوبے میں ایک نئے جامعہ کا اضافہ ہوگا، حب کیمپس کے لئے اراضی پہلے الاٹ منٹ ہوچکا ہے ، تفصیلات کے مطابق بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑکی ذاتی دلچسپی اور مخلصانہ کوششوں سے صوبے میں انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں انقلابی اضافہ ہونے جارہاہے ۔

وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ اور ان کی ٹیم کی جانب سے بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے حب کیمپس کے لئے 5.3بلین روپے کا پی سی ون تیار کرکے آج اسلام آباد میں ایچ ای سی کے حوالے کردیا گیا، بین الاقوامی سٹی کراچی سے منسلک بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی میں بی یو ای ٹی خضدار کے کیمپس کی تعمیر سے نہ صرف ٹیکنیکل تعلیم کا نیا باب کھلے گا بلکہ یہ بلوچستان کرسمیت قرب جوار کے علاقوں کے رہنے والے نوجوانوں کے لئے تعلیم کا مرکز بنے گا۔ 

بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ کو جامعہ خضدار کی قیادت کا چارج سنبھالے چند مہینے ہی گزرے ہیں انہوں نے قابل ستائش اور صوبے میں جن تاریخی اقدامات کو عملی جامعہ پہنانے کا عزم لئے آگے بڑھیں ہیں وہ اقدامات صوبہ بلوچستان کو شعبہ تعلیم میں کامیابی کے نئے دور میں داخل کرنے کے زینے شمارہونگے۔ 

بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدارکا حب کیمپس منصوبے کی لاگت پانچ ارب روپے سے زیادہ کا ہے، اس منصوبے کے لئے نیک مقصد لیکر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑنے جس طرح کی کوششوں کا آغاز کردیا ہے، وہ پورے صوبے کے علمی حلقہ و علمی احباب کے لئے سرپرائز اور مسرت کا مقام ہے۔ 

ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ روس کے مائیہ ناز جامعہ سے ڈاکٹریٹ کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرچکے ہیں،اور وہ انجینئرنگ کے شعبہ تعلیم میں کافی مہارت و تجربہ بھی رکھتے ہیں انہوں نے بیوٹمز کوئٹہ میں کافی عرصے تک اپنی خدمات پیش کیئے، اور وہاں نئے سے نئے تعلیمی پراجیکٹ بنا کر بیوٹمز کو ایک مائیہ ناز جامعہ بنانے میں وہاں کی ٹیم کے ساتھ معاون و مدد گار ثابت ہوا، اور اب وہی تجربات اور خدمات بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے لئے پیش کرنے میں پُر عزم ہیں۔ 

ان کی پہلی کوشش حب کیمپس کی تعمیر، خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹس میں اضافہ ہے،وہ وقتاً فوقتاً اندرونی و بین الاقوامی جامعات کے ساتھ ایم او یو سائن کرکے خضدار جامعہ کواعلیٰ مرتبے پر لانے کی جتن کررہے ہیں، چین اور امریکہ کے جامعات سے ان کی بات ہوچکی ہے جن کے ساتھ معاہد ہ ہونا باقی ہے۔اس تعلیمی وژن کو لیکر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ چند ہفتوں کے دوران نتیجہ خیزا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

یقیناًان کی یہ کوششیں آنے والے دنوں میں عملی شکل میں نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کے تعلیم دوست طبقات کے سامنے آئیں گے۔ ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑکایہ تعلیمی وژن اس صوبے کی تاریخ میں مدتوں یاد رکھا جائیگابی یو ای ٹی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے حب کیمپس کا پی سی ون بناکر ایچ ای سی کے حوالے کردیا ہے۔انشاء اللہ یہ تعلیمی منصوبہ بنے گا اور پائیہ تکمیل کو بھی پہنچے گا۔

نہ صر ف مستقبل و قریب میں اس صوبے میں حب کیمپس کا اضافہ ہو گا بلکہ بی یو ای ٹی خضدار میں ڈیپارٹمنٹس بھی پہلی والی تعداد سے زیادہ ہونگے۔ تعلیمی لحاظ سے آنے والے وقتوں میں ہماری نئی نسل کے لئے بہت کچھ ہے یہ سب کچھ انہیں تعلیمی گلدستہ کی صورت میں میسر آئیگا۔