|

وقتِ اشاعت :   February 5 – 2019

نوشکی : بلوچستان نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی میر محمد ہاشم نوتیزئی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت وفاقی حکومت کے اتحاد سے الگ نہیں ہورہی۔

ان کا کہنا تھا کہ بی این پی کے 6 نکات پر عملدرآمد کے لیے سردار اختر مینگل نے پی ٹی آئی کو ایک سال کی مہلت دی ہے جس پر کاربند ہیں،دالبندین میں اپنی رہائش گاہ پر مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی میر محمد ہاشم نوتیزئی نے کہا کہ حکومت میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مطالبات پر عملدر آمد کے لیے ایڈوائزری کمیٹی بنائی تھی جس کا ایک اجلاس بھی ہوا. ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 6 نکات میں لاپتہ افراد کی بازیابی پر پیش رفت ہوئی ہے جس کے تحت 6 ماہ کے دوران بلوچستان میں 350 لاپتہ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کے متعلق کسی کو کچھ بھی نہیں بتایا جارہا پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے پر بھی جواب نہیں دیا جاتا. انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ریکوڈک کا خفیہ سودا کیا گیا تو بلوچستان نیشنل پارٹی شدید مزاحمت کرے گی۔