قومی ٹیم کے فاسٹ بولر جنید خان کا کہنا ہے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف کم بیک کرنے کے ساتھ ورلڈکپ کپ اسکواڈ کا بھی ضرور حصہ بنوں گا۔
جنید خان نے کہا کہ مایوس نہیں اورنہ ہی بولنگ اسپیڈ کم ہوئی ہے،اس وقت بھی ایک سو چالیس کی رفتار سے بولنگ کرسکتا ہوں۔ پی ایس ایل میں بہترین پرفارمنس دے کر ایک بارپھر سلیکٹرز اور ٹیم انتظامیہ کے دل جیت کر قومی ٹیم میں واپس آوں گا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہاں کی کنڈیشنز تیز بولرز کے لیے زیادہ ساز گار نہیں ،اس کے باجود کوشش کی ہے کہ ٹیم کی توقعات پر پورا اترسکوں۔
اپنی رفتار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیاکہ ٹیم میں ان اور آوٹ ہونے سے اعتماد متزلزل ہوتاہے۔ اگر ٹیم سے باہر ہونےکا خوف نہ ہو تو زیادہ تیز گیند کرنے سے رنز بھی پڑجائیں تو فکر نہیں ہوتی، بولنگ نام ہی اعتماد ہے۔ جتنا زیادہ بولر پر کپتان اور ٹیم انتظامیہ کا اعتماد ہوگا، اتناہی وہ زبردست پرفارم کرنے کے قابل ہوگا۔
صوابی سے تعلق رکھنے والے پیسر نے کہا کہ چھوٹے سے گاوں سے قومی ٹیم کے سفر کا کبھی سوچا نہ تھا، اب بھی اپنی محنت پر یقین ہےکہ آسٹریلیا کےخلاف کم بیک کرنے کے ساتح ورلڈکپ کپ اسکواڈ کا بھی ضرور حصہ بنوں گا۔ جنید خان کے مطابق اب پی ایس ایل پر فوکس ہے،کوشش ہوگی کہ ملتان سلطانز کے لیے شاندار پرفارمنس دوں۔ پی ایس ایل کےآٹھ میچز پاکستان ہونا بہت خوش آئندہے،اس سے نہ صرف پاکستان کا امیچ بہتر ہوگا بلکہ نوجوانوں میں کھیل کا شوق بھی بڑھے گا۔
بائیں ہاتھ کے پیسر نے کھلنا ٹائٹنز کی جانب سے سات میچز میں گیارہ وکٹ لیے جس میں کومیلا وکٹورینز کے خلاف بیتیس رنز دےکر چار وکٹوں کی بہترین کارکردگی شامل ہے۔