|

وقتِ اشاعت :   February 6 – 2019

کوئٹہ: پاک ایران سرحدی حکام نے دو طرفہ سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔تفتان میں منعقد ہونے والے پاک ایران مستقل سرحدی کمیٹی کے اجلاس میں منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کرکے مشترکہ گشت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

چاغی کے سرحدی شہر تفتان میں منعقد ہونے والے ایک روزہ اجلاس میں شرکت کرنے والے ایرانی وفد کی قیادت ایرانی سرحدی ضلعے میرجاوا کے مرزبان درجہ اول کرنل ابراہیم جنتی نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت ڈپٹی کمشنر چاغی فتح خان خجک کررہے تھے۔

اجلاس میں ایرانی حکام نے حال ہی میں پاک ایران سرحد سے اغوا ہونے والے پانچ ایرانی سرحدی محافظوں کو بحفاظت بازیاب کرانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان باقی سات مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے لیے بھی کوشش کرے گا. اس موقع پر پاکستانی حکام نے ایرانی حکام کو یقین دلایا کہ پاک ایران سرحد سے اغوا ہونے والے ایرانی محافظوں کی بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔مشترکہ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاک ایران سرحدی حکام نے منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر چاغی فتح خان خجک نے ایران کی جانب سے سرحدی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا جس پر ایرانی حکام نے سرحد پار فائرنگ کی ذمہ دار شرپسندوں کو قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ دہشت گرد پاک ایران تعلقات خراب کرنا چاہتے ہیں. اجلاس میں دونوں ممالک کے حکام نے سرحدی امور کے متعلق باہمی تعاون بڑھانے اور راہداری پر سفر کرنے والے دونوں ممالک کی سرحدی اضلاع کے لوگوں کو مزید آسانیاں فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔ قبل ازیں پاکستان آنے پر ڈپٹی کمشنر چاغی فتح خان خجک نے تفتان سرحد پر ایرانی حکام کا استقبال کیا۔