|

وقتِ اشاعت :   February 8 – 2019

کوئٹہ: پاکستان میں متعین جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر کا کہنا ہے کہ معدنیات کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے بلوچستان میں معاشی ترقی کے مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں جرمنی کے تعاون سے چلنے والے جیمز اینڈ جیولرز مینوفیکچرنگ اینڈ ٹریننگ سینٹر کا دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر سینٹر کے سربراہ بشیر آغا نے انہیں بریفنگ دی۔

جرمن سفیر نے پتھر سے تراشی گئیں اشیاء کو خوب پسند کیا۔انہوں نے طلبہ و طالبات کو قیمتی پتروں کو تراشنے اور جیولری ڈیزائننگ کی تربیت دینے کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ معدنیات کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے بلوچستان میں معاشی ترقی کے مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ مارٹن کوبلر نے کہاکہ ان کا یہ بلوچستان کا پہلا دورہ ہے یہاں آکر انہیں خوشی ہوئی۔ یہاں سول و فوجی حکام اور وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات ہوئی۔

بلوچستان بہت بڑا صوبہ ہے اور رقبے میں پورے جرمنی کے برابر ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ملک میں ہونیوالی معاشی سرگرمیوں میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہاں سی پیک ہے یہاں گوادر پورٹ ہے اور بڑی بڑی کمپنیاں یہاں قائم ہورہی ہیں۔ دورے کے موقع پر ہم دیکھنا چاہتے تھے کہ یہاں کے لوگ تکنیکی اور فنی مہارت کے شعبوں میں کیا کررہے ہیں کیونکہ یہ ان میں سے ایک شعبہ ہے جس میں جرمنی کی حکومت پاکستانی حکومت کی مدد کررہی ہے۔ 

ہم یہاں دو ہزار گیارہ سے دس سالہ سپورٹ پروگرام چلارہے ہیں۔ ٹیکنیکل ووکیشنل ٹریننگ میں خواتین اور مرد زیر تربیت افراد کی تربیت کا اعلیٰ معیار دیکھ کر خوشی ہوئی۔بلوچستان معدنیات اور قیمتی پتھروں کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔

لوگوں کو معیاری تعلیم اور فنی مہارت فراہم کرکے نچلی سطح پر معاشی خوشحالی دی جاسکتی ہے۔فنی مہارت کے ذریعے نواردات،قیمتی پتھروں اور زیورات کو تراشنے، ڈیزائننگ وغیرہ سیلوگوں کو آمدن کے ذریعے مل سکتے ہیں۔

ایک سوال پر سوشل میڈیا پر پاکستان کا مثبت چہرہ متعارف کرانے میں پیش پیش رہنے والے جرمن سفیر مارٹن کوبلرنے کہا کہ وہ دنیا میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کیلئے پاکستانیوں کی ہرممکن کرتے ہیں مگر اس سلسلے میں صرف سوشل میڈیا کافی نہیں۔ کوئٹہ میں ہم نے بہت کم تعداد میں غیر ملکی سیاحوں کو دیکھا ہیکیونکہ وہ خوفزدہ ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو دعوت دی جائے اورانہیں یہاں کی خوبصورتی دکھائی جائے۔

جرمن سفیر نے کہا کہ یہاں کے لوگوں کو بڑھتی ہوئی آبادی اوراس کے مطابق وسائل کی کمی ، پانی کی زیرزمین گرتی ہوئی سطح جیسے مسائل کا سامنا ہے۔کوئٹہ کی آبادی پندرہ سالوں میں دگنی ہوگئی ہے اس کا مطلب ہے کہ مزید لوگوں کو روزگار ، پانی، تعلیم ،صحت اور بنیادی سہولیات کی ضرورت ہے۔جرمن حکومت ان شعبوں میں مدد کررہی ہے۔