لاہور: دورۂ جنوبی افریقہ میں سرفراز احمد کی معطلی نے پی سی بی کو چوکنا کر دیا اور نسلی تعصب کے واقعات کی روک تھام کیلیے گورننگ بورڈ اجلاس میں اینٹی ریسزم کوڈ کی منظوری دے دی گئی۔
جنوبی افریقہ میں ون ڈے سیریز میں پیش آنے والے واقعے میں سرفراز احمد کو 4میچز کیلیے معطل کر دیا گیا تھا، اب پی سی بی نے نسلی تعصب کے واقعات کی روک تھام کیلیے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ روز ہونے والے گورننگ بورڈ کے اجلاس میں اینٹی ریسزم کوڈ کی منظوری دیدی گئی، رواں ماہ شروع ہونے والی پی ایس ایل 4 میں اس کا عملی نفاذ بھی ہوجائے گا، منظور کیا جانے والا اینٹی ریسزم کوڈ آئی سی سی کوڈ کے مطابق ہے، اس میں تھوڑی بہت ترامیم کی گئی ہیں، پلیئرز ایجوکیشن پروگرام کا دائرہ کار بڑھانے کی تجویز بھی پیش کردی گئی تاکہ کرکٹرز پاکستان کا مثبت تاثر اُبھارنے میں کردار ادا کرنے کے قابل ہوں۔
دوسری جانب ڈومیسٹک اسٹرکچر میں مجوزہ تبدیلیوں کے حوالے سے کوئی واضح پیش رفت سامنے نہیں آسکی، اس حوالے سے کام کرنے والی ٹاسک فورس نے نئے مجوزہ اسٹرکچر پر تفصیلات سے آگاہ کیا، گورننگ بورڈ کے اراکین نے روایتی انداز میں اطمینان کا اظہار کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا ڈھانچہ مسابقتی اور کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو گا، اس زبانی جمع خرچ کے بعد طے پایا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے قواعد و ضوابط اور طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے بعد گورننگ بورڈ کے سامنے پیش اور منظوری ملنے پر نافذ کردیا جائے گا۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ ٹاسک فورس کی کوشش قابل ستائش ہیں، توجہ مقدار کے بجائے معیار بڑھانے پر دی گئی ہے، ڈپارٹمنٹس کا کردار واضح کرنے کے ساتھ ریجنز کی افادیت اور صلاحیت بڑھانے کی کوشش ہوئی ہے،امید ہے کہ ٹاسک فورس بہت جلد بہترین ماڈل منظوری کیلیے گورننگ بورڈ کے سامنے پیش کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
اجلاس میں قومی ٹیم کی کارکردگی اور سلیکشن پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی، چیف سلیکٹر انضمام الحق ساتھی رکن وسیم حیدر کے ہمراہ خصوصی دعوت پر شریک ہوئے۔ انھوں نے بتایا کہ کھلاڑیوں کا انتخاب کارکردگی اور کنڈیشنز کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا جاتا ہے۔
تینوں فارمیٹ میں ٹیموں کی کارکردگی میں بہتری لانے کی گنجائش موجود ہے لیکن مسلسل درست سمت میں گامزن ہیں، سلیکشن کے معاملے میں مستقبل کی ضروریات کو بھی پیش نظر رکھا جاتا ہے، اس موقع پر کرکٹ کی سہولیات کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا، کھلاڑیوں پر بوجھ کم کرنے کیلیے شیڈول کے ازسرنو جائزہ لینے پر بھی اتفاق ہوا۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہاکہ ہم انضمام الحق اور وسیم حیدر کی بریفنگ سے مطمئن ہیں، پاکستان کرکٹ کی بھرپور سپورٹ جاری رکھیں گے۔ اجلاس میں گورننگ بورڈ اراکین کو پی ایس ایل 4کی تیاریوں اور افتتاحی تقریب کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
فرنچائز کو پیش آنے والی مشکلات اور دیگر امور کا جائزہ لیا گیا، طے پایا کہ بورڈ معاملات میں شفافیت کو برقرار رکھنے کیلیے مالی معاملات پر ہر 3ماہ بعد گورننگ بورڈ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ویسٹ انڈیز ویمنز ٹیم کی کامیاب میزبانی پر پی سی بی اور سندھ حکومت کو سراہا گیا، ثنامیر کو 100 ٹی ٹوئنٹی میچز مکمل کرنے پر مبارکباد دی گئی۔