|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2019

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاہے کہ ژوب کے مقامی قبائل گزشتہ 25دنوں سے بھوک ہڑتالی کیمپ کے ذریعے سراپااحتجاج ہیں ۔

حکمرانوں وضلعی انتظامیہ سے یہ مطالبہ کرتے چلے آرہے ہیں کہ وہاں پر ضلعی انتظامیہ کی پشت پناہی میں افغان مہاجرین کو لوکل بنانے کی کمیٹی میں ایسے لوگوں کو شامل کیاگیاہے جن کا وہاں کے رہنے والے قبائل کوئی تعلق نہیں ہے اور ایک منظم سازش کے ذریعے سے غیر ملکیوں کو لوکل سرٹیفکیٹ اور دیگر سرکاری دستاویزات کی فراہمی کا راستہ ہموار کیاجارہاہے یہ عمل نہ صرف ژوب کے مقامی قبائل بلکہ پورے بلوچستان کے مقامی قبائل کیلئے قابل تشویش ہے ۔اس کا فوری طورپر نوٹس لیاجائے ۔

ان خیالات کااظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ،مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری ،بی این پی پنجگور کے سابق ضلعی صدر عبیداللہ بلوچ نے گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ژوب قومی جرگہ کے چیئرمین اخترشاہ مندوخیل کی سربراہی میں ملنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ادریس پرکانی ،نیاز محمد حسنی ،سیف اللہ سمالانی ،دوست جان بلوچ ،عبدالہادی شاہوانی اور خورشید محمد شہی بھی موجود تھے ۔ژوب قومی جرگے کے چیئرمین اختر شاہ مندوخیل نے بی این پی کے رہنماؤں کو ژوب میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے غیر ملکی پناہ گزین کو بڑی تیزی کے ساتھ جعلی لوکل سرٹیفکیٹ اور دیگر سرکاری دستاویزات کی ترسیل سے ژوب مقامی قبائل کے تشویش سے آگاہ کیااور کہاکہ گزشتہ 25دنوں سے ژوب کے مقامی قبائل اس ناروا عمل اور ملکی قوانین کے برخلاف اقدام کے خلاف سراپااحتجاج ہے ۔

لیکن انتظامیہ مقامی قبائل کے احتجاج کو نظرانداز کرتے ہوئے ٹھس سے مس نہیں ہورہے ہیں جو اس بات کی غمازی ہے کرتاہے کہ وہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مقامی قبائل کیلئے مسائل اور مشکلات پیداکررہے ہیں ۔

بی این پی کے رہنماؤں نے کہاکہ پارٹی گزشتہ کئی عشروں سے افغان مہاجرین کی باعزت انخلاء اور ان کے تمام جعلی وغیرقانونی دستاویزات کی منسوخی کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے چلے آرہے ہیں اور اس سلسلے میں پارٹی عدالت عظمیٰ سمیت تمام فورمز پر اس مسئلے کیلئے حکمرانوں کی توجہ مبذول کراتے چلے آرہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ غیر ملکی مہاجرین کی آباد کاری کے نتیجے میں آج مقامی افراد تمام شعبہ ہائے زندگی ،ملازمتوں سے لیکر تجارت ،کاروبار ،تعلیمی اداروں میں مقامی افراد کی حق تلفی ہورہی ہے اور چند جماعتیں محض اپنے ذاتی ووٹ بینک کوبچانے کیلئے انہیں سپورٹ کررہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ ہمارے پارٹی کا یہ اصولی مطالبہ تمام قوانین کے عین مطابق ہے اور اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ اقدام کسی زبان ،قومیت ،علاقہ کے خلاف ہے ۔

آج افغان مہاجرین کی موجودگی سب سے زیادہ یہاں کے پشتون مقامی افراد کیلئے مسئلہ ہے لہٰذاء حکومت اور انتظامیہ ملکی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے ان کے تمام غیر قانونی وجعلی سرکاری دستاویزات کو منسوخ کرکے ان کی حوصلہ شکنی کریں اور ان کے باعزت انخلاء کو یقینی بنائیں ۔