لاہور: پاکستان سپر لیگ کے میچز نے قومی کھیل ہاکی میں ملک کی پہچان بننے والے اولمپئنز کو بھی اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے۔
ہاکی اسٹارز اپنی فیورٹ ٹیموں کو سپورٹ کرنے کے ساتھ پی ایس ایل کے میچز کو بڑی دلچسپی کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔
ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری شہباز سینیئر کے مطابق پی ایس ایل کے اگلے مرحلے میں غیر ملکی کھلاڑیوں کے لاہور اور کراچی میں آکر کھیلنے سے ہاکی لیگ کے لیے مدد بھی ملے گی۔ پی ایس ایل کے میچز میں 40 سے زیادہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد نے اس ایونٹ کو چار چاند لگا دئیے ہیں، جب یہ معروف کرکٹرز لاہور اور کراچی میں آکر کھیلیں گے تو پوری دنیامیں ایک مثبت پیغام جائے گا کہ پاکستانی قوم کھیل اور کھلاڑیوں سے محبت کرنے والی قوم ہے، اس سے پوری دنیا کو باور کرانے میں مدد ملے گی کہ ہمارا ملک ہر لحاظ سے اب محفوظ ملک ہے اور پاکستانی شائقین کو کھیلوں کے شاندار مقابلوں سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ پی سی ایل ختم ہونے کے بعد پاکستان سپرہاکی لیگ کا میلہ یہاں سجانے کی تیاریاں کررہے ہیں جس میں کرکٹ کی طرح غیرملکی ہاکی اسٹارز کی ایک بڑی تعداد آکر کھیلے گی۔
کوچ دانش کلیم کے مطابق لاہوری ہونے کی وجہ سے لاہور قلندرز ان کی فیورٹ ٹیم ہے، ہمیشہ اس ٹیم کو سپورٹ کرتے ہیں، بدقسمتی سے اس کے نتائج توقعات کےمطابق نہیں آتے لیکن اس کے باوجود قلندرز کی کامیابی کے لیے دعاگو رہتے ہیں۔ پی ایس ایل فور میں گوکہ لاہور کی ٹیم پہلا میچ ہارگئی ہے لیکن یقین ہےکہ اسٹارز سجی یہ ٹیم اس دفعہ فائنل ضرور کھیلے گی۔
اولمپیئن فارورڈ خالد حمید کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے میچز باقاعدگی سے دیکھ رہے ہیں ، لاہور کی ٹیم میری فیورٹ ٹیم ہے،پاکستان میں پی ایس ایل کے میچز سے ہاکی لیگ کے لیے دروازے بھی غیرملکی کھلاڑیوں کے لیے کھلیں گے، جس سے قومی کھیل بھی ترقی کرے گا اور ملک کا نام بھی روشن ہوگا۔
اولمپیئن زاہد شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں زیادہ تعداد میں پی ایس ایل میچز کا ہونا بڑی خوش آئند بات ہے، جس طرح پی ایس ایل پاکستان کا ایک برانڈ بن چکا، بالکل ایسےہی پاکستان سپرہاکی لیگ بھی کامیاب ہوگی۔
اولمپیئن محمد شبیر کے نزدیک ہر وہ لیگ سے جس سے پاکستان کی مقبولیت اور وقار میں اضافہ ہواس کو سپورٹ کرنا چاہیے، پی ایس ایل سے کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا، اس طرح جب ہاکی لیگ کی رونقین لگیں گے تو نوجوان قومی کھیل میں بھی دلچسپی لیں گے۔