|

وقتِ اشاعت :   February 21 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ ممبران نے جامعہ میں ہونیوالے میرٹ کے برخلاف تعیناتیوں پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے گورنربلوچستان اورہائیرایجوکیشن کمیشن سے 86ویں سینڈیکیٹ اجلاس کے منٹس میں تبدیلی ،وائس چانسلرکے من پسندفیصلوں،اساتذہ کالونی میں غیرقانونی الاٹمنٹ،ادارے میں ماحول کوخراب کرنے ،اساتذہ کیخلاف انتقامی کاروائیوں سمیت جامعہ بلوچستان میں ہونیوالے غیرقانونی اقدامات کی تحقیقات کرانے کامطالبہ کیاہے۔

گزشتہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان یونیورسٹی کے سینڈیکیٹ ممبران پروفیسرعبدالباقی جتک،پروفیسرڈاکٹرنقیب اللہ اچکزئی اورپروفیسرشوکت علی ترین کاکہناتھا کہ جامعہ بلوچستان کے تمام اموراورآئینی قانونی طورپرچلانے والے ادارے سینڈیکیٹ کے فیصلوں کواہمیت نہ دے کر من پسند فیصلوں کے ذریعے اساتذہ کرام اورجامعہ کے وقارکوذک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کاکہناتھا کہ سینڈیکیٹ کے گزشتہ 10اجلاسوں میں ہونے والے منٹس کی تبدیلی پرہمارے اعتراضات کو اہمیت نہیں دی گئی جوملازمین کے بنیادی انسانی حقوق سے انحراف ہے۔انہوں نے کہا کہ مذموم مقاصد کے حصول کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ جامعہ بلوچستان کی کالونی میں غیرمتعلقہ افراد کو گھرالاٹ کررکھے ہیں،اساتذہ کوانتقامی کاروائیوں کانشانہ بناکرادارہ چھوڑنے پر مجبورکیا جارہا ہے جس کی وجہ سے جامعہ بلوچستان کی علمی استعدادکارمتاثرہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے این او سی کے اجراء میں تاخیرسے اساتذہ اپنی علمی استطاعت میں ناکام رہتے ہیں جسے سے یونیورسٹی کوعلمی نقصان پہنچ رہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر نے اپنے بیٹے سمیت دیگر من پسند افراد کو میرٹ کے برخلاف تعینات کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے ملازمین کے میڈیکل بلز کو جان بوجھ کر روکاگیاہے،بینویلنٹ فنڈکاغلط استعمال اور ملازمین کواس سے مرحوم رکھنا جامعہ انتظامیہ کی پرانی روایت ہے ،فنڈکوملازمین کو ریٹائرمنٹ پراداکیاجائے۔سینئراساتذہ کی سلیکشن بورڈ کو تاخیری حربوں سے روکناان کی حق تلفی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کے انتخابات میں مداخلت سے گریزکریں،سینئراساتذہ کی جگہ جونیئرز کی تعیناتی سے جامعہ بلوچستان کے عملی ماحول پنپنے کی بجائے تنزلی کاشکارہے، چھٹیوں کے دوران تمام شعبہ جات کو سیل کرناانتظامیہ کی علم دشمنی کامنہ بولتاثبوت ہے۔

جامعہ بلوچستان کے سینڈیکیٹ ممبران نے گورنر،وزیراعلیٰ بلوچستان اورایچ ای سی سے مطالبہ کرتے ہوئے جامعہ بلوچستان میں غیرآئینی اقدامات کانوٹس لے کرسینڈیکیٹ کے 86ویں میٹنگ کے فیصلوں کومن وعن منٹس کاحصہ بنایاجائے۔