کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر فخرزمان کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ میں بھرپور تیاری کیساتھ میدان میں اتریں گے جب کہ چیمپئنز ٹرافی کی کارکردگی دہرانے کی کوشش کروں گا۔
اوپنر فخرزمان نے www.cricketpakistan.com.pkکو خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ جنوبی افریقہ میں میری کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں تھی لیکن میں نے پوری کوشش کی،کرکٹ میں ایسا ہوجاتا ہے، جو گزرگیا اس کو سوچنے کی ضرورت نہیں آگے کی طرف دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال انگلینڈ میں شیڈول ورلڈکپ کیلیے بھرپور تیاری کیساتھ میدان میں اتریں گے، کوشش کروں گا کہ چیمپئنز ٹرافی کی کارکردگی دہراؤں، پی ایس ایل میں اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا بہترین موقع ہے،کھلاڑیوں کی فارم اور فٹنس بہتر ہوگی، اس کے بعد آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیموں کیخلاف میچز میں بھی اعلیٰ معیار کی کرکٹ سے تیاریوں میں مدد ملے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اے بی ڈی ویلیئرز کی شمولیت سے لاہور قلندرز کیلیے تقویت کا باعث ہے، پورا سکواڈ ان کے تجربے کا فائدہ اٹھارہا ہے، خاص طور پر اس لئے بھی کہ پروٹیز اسٹار قیادت بھی کررہے ہیں،وہ کرکٹ کا ایک بڑانام ہیں،ان کی موجودگی کھلاڑیوں کو حوصلہ دیتی ہے،ڈی ویلیئرز سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔
فخرزمان نے کہا کہ محمد حفیظ کی خدمات سے محروم ہونا ٹیم کیلیے ایک بڑا نقصان ہے لیکن پروفیشنل کھلاڑی ہونے کے ناطے ہمیں اس طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کیلیے تیار رہنا پڑتا ہے۔
اوپنر نے کہا کہ لاہور قلندرز کی ٹاپ آرڈر میں میرا کردار یہ ہے کہ کریز پر قیام طویل کروں تاکہ لاہور قلندرز کو بڑے اسکور کیلیے اچھا پلیٹ فارم میسر آسکے، کوئی اوپنر10سے 15اوورز تک کھیل جائے توٹیم بہتر پوزیشن میں آجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تر ڈومیسٹک کرکٹ ہی کھیلنے کا موقع ملتا ہے،پی ایس ایل کے 8میچز کا ملک میں انعقاد بڑی خوش آئند بات ہے،سب کھلاڑی خوش ہیں کہ اپنے کراؤڈ کے سامنے کھیلیں گے، ان مقابلوں میں شرکت کیلیے پرجوش ہوں، امید ہے کہ آئندہ سال پاکستان میں زیادہ میچز ہوں گے۔
ناقدین کو فخر زمان کا کرارا جواب
بیٹنگ میں خامیاں نکالنے والوں کو فخرزمان نے کرارا جواب دیدیا، اوپنر سے سوال کیا گیا کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ آپ کی بیٹنگ میں کچھ خامیاں ہیں جن کا حریف اب فائدہ اٹھانے لگے ہیں۔
جواب میں فخرزمان نے کہا کہ وہ مجھے بتائیں، ان میں بہتری لانے کیلیے کام کرلوں گا۔ کسی نے ابھی بتایا نہیں کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ابھی تک توکسی نے اس بارے میں بات نہیں کی۔
بطور آل راؤنڈر بھی قومی ٹیم کو فائدہ پہنچانا چاہتا ہوں، فخر زمان
فخرزمان بولنگ میں بھی قومی ٹیم کے کام آنے کے خواہاں ہیں،آل راؤنڈر بننے کے سوال پر ان کا کہنا ہے کہ نیٹ میں اکثربولنگ کرتا ہوں،آل راؤنڈر تو نہیں لیکن ایک کوشش ضرور ہے کہ اگر کسی موقع پر ٹیم کو ضرورت ہو تو بطور بولر بھی اپنا کردار ادا کرسکوں، اپنی طرف سے خود کوتیار رکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔