کوئٹہ: کراچی میں زہریلی خوراک کھانے سے اموات کے بعد کوئٹہ میں بھی انتظامیہ متحرک ہوگئی۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن نے صفائی کی خراب صورتحال اور ناقص اشیاء فروخت کرنے پر 15سے زائد ریسٹورنٹس،دکانیں اور شادی ہال کو سیل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ نے غیر معیاری اشیاء خورد و نوش فروخت کرنیوالے مراکز کیخلاف کارروائیاں تیز کردیں۔ شہر کے فوڈ مرکز پرنس روڈ، شاہ وکشاہ روڈ اورجناح روڈ سمیت مختلف علاقوں میں درجنوں ریسٹورانٹس، ڈیری فارمز، شادی ہالز اور دودھ اور بیکری شاپس پر مجسٹریٹ کے ہمراہ چھاپے مارے گئے۔ صفائی کی خراب صورتحال اور ناقص اشیاء فروخت کرنے پر 27 ریسٹورنٹس اور دکانوں کیخلاف کارروائیاں کی گئیں۔
صفائی کا خیال نہ رکھنے پر ہوٹل مالک کو گرفتار بھی کیاگیا۔چھاپوں کے دوران غیر معیاری اشیاء کے نمونے حاصل کرکے ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھجوادیئے۔ ریسٹورانٹس اور ہوٹلز میں گندگی اور غیر معیاری اشیاء کی موجود گی پر ایڈمنسٹریٹرز نے اظہار برہمی کیا۔
ایڈ منسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ غلام فاروق لانگو نے کارروائیوں کے بعد پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ آج کی کارروائی کے دوران 13 سے زائد دکانیں 2 شادی ہالز کو سیل اور 27 دکانوں ، ہوٹلز ، ریسٹورنٹ کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 2 لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا ہے ۔
یہ کارروائی صرف دو گھنٹے میں کی گئی اور پچھلے دس سالوں کے دوران کبھی اتنی مؤثر کاررائی نہی ں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کراچی میں پانچ بچوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔یہ ہمارے بھی بچے ہوسکتے تھے۔ آپ کے بھی بچے ہوسکتے تھے۔ اس واقعہ کے بعد بھی اگر ہم ریسٹورانٹس کو صاف نہ رکھیں اور لوگوں کو صاف کھانا فراہم نہ کریں تو انسانیت بڑی تذلیل ہوگی۔
شہر میں غیر قانونی تجاوزات مضر صحت ایشاء خوردو نوش کی فروخت کرنے والوں سے آئینی ہاتھوں سے نمٹیں گے کیونکہ ہم اپنے بچوں اور عوام کی صحت کے ساتھ کھیلنے والے کو کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے ۔عوام کی فلاع کیلئے آخری حد تک جائیں گے ۔
میرے پاس وقت کم ہے 120 دنوں میں، میں نے اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے بغیر کسی سیاسی و انتظامی دباؤ کے کام کو آگے بڑھانا ہے ماضی میں ہمارے آفیسران دباؤ میں آکر عوامی مفاد کیلئے شروع کی جانے والی مہم کو منطقی انجام تک نہیں پہنچاتے تھے ۔
میں نے اس عہدے کی ذمہ داری لینے سے قبل حکام بالا کو دباؤ کے بغیر اپنے نتائج فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ میں کسی دباؤ کے بغیر کام کروں گا آج بھی آپریشن کے دوران متعدد فون کالز آئیں میں نے ان کے ساتھ بھی بغیر کسی دباؤ میں آئے ہوئے بات کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پلاسٹک بیگ کے خلاف کارروائی کیلئے 2 ہفتوں کا الٹی میٹم دیا ہے ہم نے پلاسٹک ایسویسی ایشن کے صدر سے ملاقات کی وہ ان کے خاتمے کیلئے راضی ہیں ہم نے کیمیکل والے پلاسٹک شاپر متعارف کروائے ہیں جو 15 دن بعد خود ہی تلف ہو جاتے ہیں تا کہ پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کر کے شہر کو صفائی کے حوالے سے بہتر بنایا جا سکے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائیاں عوام کی فلاع و بہبود اور مسائل کے حل کیلئے جاری رہیں گی کارروائیوں میں کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا بلا تفریق عوام اور بچوں کی صحت کو محفوظ بنانے کیلئے کارروائی کرتے رہیں گے ۔
کوئٹہ ، مضر صحت اشیاء اور ناقص خوراک پر درجنوں ریسٹورانٹ ،دکانیں وشادی ہال سیل
وقتِ اشاعت : February 25 – 2019