|

وقتِ اشاعت :   February 26 – 2019

ڈیرہ مراد جمالی: معروف کرکٹرشہید ٹیچر محمد رفیق عمرانی کے قاتلوں کی 20 روز گزرنے کے باوجو د ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف نصیرآباد کی آل پارٹیز پیپلز پارٹی بی این پی عوامی پاکستان تحریک انصاف جاموٹ قومی موومنٹ آل ملازمین اتحاد مذہبی جماعتوں رند قومی اتحاد شہری ایکشن کمیٹی کی کال پر انصاف ہاوس ڈیرہ مراد جمالی سے میر شوکت خان بنگلزئی وڈیرہ عرض محمد عمرانی کی قیادت میں بڑی ریلی نکالی گئی ۔

مظاہرین نے شہید ٹیچر کے ورثاء کو انصاف دو انصاف خان کوٹ ایس ایچ او کے خلاف نعرے درج تھے تین یوم میں شہید ٹیچر کے اصل قاتلوں کو گرفتار کرکے مسروقہ موٹر سائیکل بر آمد نہ کی گئی تو کوئٹہ تک لانگ مارچ کرکے صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کردیا ۔

پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما میر شوکت خان بنگلزئی ضلعی صدر وڈیرہ عرض محمد عمرانی جاموٹ قومی موومنٹ کے مرکزی جنرل سیکریڑی محمد وارث ابڑو پیپلز پارٹی کے ارشاد جمالی بی این پی عوامی سجاد علی عمرانی آل ملازمین اتحاد کے میر مٹھا خان رند رند قومی اتحاد نصیرآباد کے جنرل سیکریڑی اصغر علی رند مذہبی جماعتوں کے علامہ عبدالحکیم انقلابی شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین حافظ سعید احمد بنگلزئی میر مقبول احمد عمرانی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف نصیرآباد کے ضلعی صدر وڈیرہ عرض محمد عمرانی کے بھتیجے معروف کرکٹرشہید ٹیچر محمد رفیق عمرانی کو پانچ فروری کو موٹر سائیکل چھینے کے دوران ڈاکوں نے فائرنگ کے زخمی کردیا ڈاکوں موٹر سائیکل چھین کر فرار ہوگئے تھے جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے ۔

لیکن 20 روز گزرنے کے باوجود خان کوٹ پولیس تھانہ کے ایس ایچ او کی جانب سے قاتلوں کی عدم گرفتاری مذمت اقدام ہے اس کے باوجود اپنے عہدے پر برقرار ہے کیونکہ ایس ایچ او خان کوٹ اور ملزمان کی قوم ایک ہے جس کی وجہ سے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے قاصر ہے اپنی دکانداری مچا رکھی ہے شہادت سے قبل شہید ٹیچر نے ملزمان کی نشاندہی کی تھی لیکن خان کوٹ پولیس اصل ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے خانہ پوری کرنے پر لگی ہوئی ہے بیس روز گزر گئے ہیں ۔

شہید کی مسروقہ موٹر سائیکل تک بر آمد نہیں کی گئی ہے اگر نصیرآباد پولیس نے تین یوم میں شہید ٹیچر کے اصل قاتلوں کو گرفتار کرکے مسروقہ موٹر سائیکل بر آمد نہ کی گئی تو کوئٹہ تک لانگ مارچ کرکے صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا ددیا جائے گا جس کی تمام تر زمہ داری نصیرآباد پولیس پر عائد ہوگی ۔