|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2019

حب :  وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے جلد تخمینہ لگاکر نقصانات کا ازالہ کیا جائیگا جاں بحق افراد کے لواحقین کو بھی معاوضہ دیا جائیگا لسبیلہ میں ضلعی انتظامیہ نے بھرپور جدوجہد کی اس لیئے ان کی حوصلہ افزائی کی جائیگی ۔

پی ڈی ایم اے کے پاس جتنے بھی وسائل تھے وہ بروئے کار لاکر متاثرین کی بھرپور خدمت کی آج بلوچستان میں ایسا کوئی سیلاب متاثر نہیں ہے جس کو ٹینٹ اور راشن نہ ملا ہو وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام میر کمال خان کوئٹہ میں ہوتے ہیں مگر اس کا دل و دماغ لسبیلہ میں ہوتا ہے اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام کمال خان کی ہدایت کی روشنی میں ضلع لسبیلہ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے ضلعی انتظامیہ سیلاب متاثرہ علاقوں کی رپورٹ بناکر ارسال کریں انشاء اللہ نقصانات کا ازالہ کیا جائیگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اوتھل میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ اور سیلاب میں بہہ کر جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنے کے بعد سرکٹ ہاؤس اوتھل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کا عمل مکمل کردیا گیا ہے اور جس طرح یہاں کی انتظامیہ نے جدوجہد کی وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں اور مجھے لسبیلہ کی انتظامیہ پر فخر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پہلا فیز ریسکیو کا تھا جس میں سو فیصد کامیاب ہوگئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو سیلاب متاثرہ علاقوں کا جائزہ لے کر تخمینہ لگائے گی اور اس کے بعد ہم ریلیف دینا شروع کرینگے سیلاب سب سے زیادہ لسبیلہ اور آواران میں آیا اور ضلعی انتظامیہ نے یہاں تمام تر صورتحال کو فوری کنٹرول کیا اور ہم نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ زیارت اور قلعہ عبداللہ کا بھی دورہ کیا الحمد اللہ صوبائی حکومت نے تمام تر صورتحال کو کنٹرول میں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان نے اپنی مدد آپ کے تحت متاثرین کی خدمت کی ہے اور ہمیں باہر سے کسی کے تعاون کی ضرورت نہیں پڑی اور جو این جی اوز یا کمپنیاں تعاون کررہی ہیں وہ اپنی طرف سے کررہی ہیں جو ایک خوش آئنداقدام ہے ہمارے پاس وسائل ہیں کہ ہم اس مشکل کھڑی میں لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

این ڈی ایم اے نے بھی دس ہزار فوڈ کے پیکٹ دیئے انہوں نے کہا کہ مکران میں روڈ راستے نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم تاخیر سے پہنچی کیوں کہ صوبائی حکومت کے پاس ایک ہیلی کاپڑ تھا تو وہ لسبیلہ میں متاثرین کو ریسکیو میں مصروف تھا اس لیئے تھوڑی تاخیر ہوئی لیکن وہاں بھی صوبائی حکومت نے بڑھ چڑھ کر لوگوں کو ریسکیو کیا اور خدمت کی ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام میر کمال خان مسلسل سب سے رابطے میں تھے اور وہ خود ہر معاملے کا جائزہ لے رہے تھے اور الحمد اللہ صوبائی حکومت نے مختصر عرصے میں ایسی صورتحال کو کنٹرول کیا ۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو صوبائی حکومت بلوچستان کسی بھی حال میں تنہا نہیں چھوڑیں گی انشاء اللہ نقصانات کا ازالہ کیا جائیگا جبکہ صوبائی وزیرداخلہ نے درگاہ بچل شاہ کے قریب کھانٹا ندی میں بہہ کر جاں بحق ہونیوالے چار افراد کے گھر جاکر انکے لواحقین سے تعزیت کی اور لواحقین میں راشن بھی تقسیم کیا گیا بعدازاں انہوں نے موضع ریجہ جاکر آچار خاصخیلی کی وفات پر بھی تعزیت کی اور ان کے لواحقین کو بھی راشن فراہم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ صوبائی حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضہ بھی دیا جائیگا اور جو لوگ بے گھر ہوئے ہیں ان کیلئے گھروں کی تعمیرات کیلئے بھی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب جام کمال خان عالیانی کی کوشش جاری ہے ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر بلوچستان دھنیش کمار پلیانی ،ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر لسبیلہ عزت نذیر بلوچ ،اسسٹنٹ کمشنر بیلہ جمیل احمد بلوچ ،ایدھی بلوچستان کے انچارج ڈاکٹر عبدالحکیم لاسی ،سردار رسول بخش برہ ،ڈاکٹر تولا رام لاسی ،تحصیلدار اوتھل سردارزادہ نصیر احمد جاموٹ ،اے ایس پی لسبیلہ اخلاق اللہ تارڑ ،ایس ایچ او اوتھل فلک شیر ،کامریڈ ولی محمد جاموٹ ،عبدالجلیل سومرو ،غلام نبی آچرہ ودیگر انکے ہمراہ تھے ۔

جبکہ وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو سے لسبیلہ یونیورسٹی کے طلباء کے وفد نے بھی ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا جبکہ وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل ،اے ڈی سی ریونیو لسبیلہ عزت نذیر ،اے سی بیلہ جمیل احمد بلوچ اور ایدھی بلوچستان کے انچارج ڈاکٹر عبدالحکیم لاسی کیلئے پچاس پچاس ہزار روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔

اس دوران ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے سیلاب متاثرین کو بروقت ریسکیو کیا جس پر ان کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے اور وزیرداخلہ بلوچستان نے فوری مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے لسبیلہ کے تاریخی شہر بیلہ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کیا اور جام پلس میں انہیں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے ٹی پارٹی دی گئی ۔