|

وقتِ اشاعت :   March 8 – 2019

کوئٹہ: کوئٹہ میں صوبے کے سب سے بڑی سرکاری سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ کا آکسیجن پلانٹ ٹیکنکل اسٹاف نہ ہونے کے باعث تین سال تک خاکروب چلاتے رہے ۔

اس بات کا انکشاف سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ کے آکسیجن پلانٹ کا معائنہ کرنے کے لئے کراچی سے پہنچنے والی ماہرین کی خصوصی ٹیم نے فزیکل رپورٹ میں ہوا ہے جو ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ کے حوالے کردی گئی ہے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2016 میں ساڑھے بارہ کروڑ روپے کی لاگت سے نصب کیا جانے والا آکسیجن پلانٹ نان ٹیکنکل افراد کے ہتھے چڑھ کر ناکارہ ہوگیا ۔

سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ کے آکسیجن پلانٹ میں گیس اور آئل کی سپلائی لائنیں مل چکی ہیں جو دھماکے کا باعث بن کر پوری ہسپتال کی بلڈنگ کی تباہی کا باعث بن سکتی ہیں ایم ایس سول ہسپتال اور ٹیم رپورٹ کے سربراہ ڈاکٹر سلیم ابڑو نے کہا کہ ٹیکنکل ٹیم کی رپورٹ سنگین صورتحال کی عکاس ہے ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا آکسیجن پلانٹ بیسمنٹ میں ایڈمن دفاتر کے ساتھ نصب کر دیا گیا جو کسی بھی تباہی کا باعث بن سکتا ہے سنگین بدعنوانی کرنے والے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ضروری ہے ۔