|

وقتِ اشاعت :   March 9 – 2019

 کراچی: کرکٹ کی بہار نے کراچی میں رنگ بکھیر دیے جب کہ شاہراہوں اور نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف میں میلے کا سماں ہے۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی کو پی ایس ایل 4کے فائنل سمیت 5میچز کی میزبانی کرنا تھی۔ بعد ازاں بھارتی دراندازیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال اور انتظامی مشکلات کی وجہ سے لاہور میں شیڈول تینوں میچز بھی شہر قائد منتقل کردیے گئے، پہلا مقابلہ ہفتے کو اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرزکے مابین ہوگا۔

نیشنل اسٹیڈیم ہی نہیں بلکہ پورے کراچی میں کرکٹ کی بہار رنگ جما چکی ہے، شاہراہوں اور وینیو کے اطراف میں میلے کا سماں ہے،تزئین و آرائش کے بعد اسٹیڈیم خوبصورت منظر پیش کرنے لگا، روشنیوں نے اس کا حسن مزید نکھار دیا ہے۔

مقابلوں کیلیے مختص پچز مکمل تیار اور ڈھانپ دی گئی ہیں،چھت کا بعض حصہ مکمل نہیں کیا جا سکا،وینیو سیکیورٹی اداروں کے سپرد کیے جانے کے بعد کام روک دیا گیا تھا، اسٹیڈیم اور اطراف میں سخت حفاظتی حصار قائم کردیا گیا، اطرف میں ہر طرح کی نقل و حرکت کی بھی کڑی نگرانی ہورہی ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد یونائیٹڈ،لاہور قلندرز،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اورکراچی کنگز کی ٹیموں نے پریکٹس کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سلسلہ جاری رکھا، دوسری جانب شائقین کا جوش و خروش بھی عروج پر پہنچ چکا ہے، بیشتر ٹکٹ فروخت ہوچکے اور اسٹیڈیم میں خوب رونقیں نظر آنے کا امکان ہے۔

ہفتے کا میچ لاہور قلندرز کیلیے بقا کی جنگ ہے، یواے ای میں میچز کا مرحلہ مکمل ہونے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز14اور پشاور زلمی 12پوائنٹس کے ساتھ پلے آف میچ کھیلنے کا حق حاصل کرچکے ہیں، تیسرے نمبر پر دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کے9 میچز جبکہ کراچی کنگز کے8 مقابلوں میں8،8 پوائنٹس ہیں، لاہور قلندرز نے 8میں سے صرف 3میچز جیتے اور 6پوائنٹس کے ساتھ پانچویں پوزیشن پر ہے، ملتان سلطانز کا صرف ایک میچ باقی اور پوائنٹس4ہیں۔

شعیب ملک الیون کا ایونٹ میں سفر تمام ہو چکا،اس صورتحال کے مطابق کراچی کنگز کو2 میں سے ایک میچ میں فتح بھی پلے آف مرحلے میں رسائی دلاسکتی ہے جبکہ امیدیں زندہ رکھنے کیلیے لاہور قلندرز کو اسلام آباد اور ملتان سلطانز دونوں کو شکست دینا ہوگیْ

کراچی میں ہفتے کولاہور قلندرز کو مات دے کر  دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ 10پوائنٹس کے ساتھ پلے آف مرحلے تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں،دوسری صورت میں قلندرز کی ملتان سلطانز کے ہاتھوں شکست سمیت کراچی کنگز کے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی سے میچز کے نتائج کا بھی انتظار کرنا ہوگا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان محمد سمیع کو غیر ملکی کرکٹر جارح مزاج لیوک رونکی،کیمرون ڈیلپورٹ، فل سالٹ اور تجربہ کار اسپنر سمت پٹیل کی خدمات میسر ہوں گی، ملکی بیٹسمینوں میں آصف علی اچھی فارم میں ہیں، فہیم اشرف بیٹ اور بال دونوں سے مفید ثابت ہوسکتے ہیں،لیگ اسپنر شاداب خان کی گھومتی گیندیں بیٹسمینوں کیلیے مسائل پیدا کرسکتی ہیں۔

پیسر عماد بٹ نے بھی گزشتہ میچز میں اپنی ورائٹی سے حریفوں کو پریشان کیا ہے، نوجوان فاسٹ بولر محمد موسیٰ نے اچھی بولنگ سے اپنے روشن مسقبل کی نوید سنائی۔ لاہور قلندرز کے کپتان فخرزمان کو غیر ملکی کرکٹرز اسٹروک میکر اینٹن ڈیوچ، قابل بھروسہ آل راؤنڈر ڈیوڈ ویز، ان فارم اسپنر سندیپ لامی چینے اور ہارڈس ویلجوئن کا ساتھ میسر ہے،آل راؤنڈر ریان ٹین ڈوئچے کا خلا پُر کرنے کیلیے انگلش وکٹ کیپر بیٹسمین رکی ویسلز بھی کراچی پہنچ چکے ہیں،سری لنکن آل راؤنڈر اسیلا گونارتنے کی جلد آمد بھی موقع ہے ۔

مقامی کرکٹرز میں حارث سہیل انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ رکھتے ہیں،سہیل اختر بھی جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کے ماہر ہیں، بولرز میں شاہین شاہ آفریدی اپنی دھاک بٹھا چکے، راحت علی پی ایس ایل 4میں ایک بہتر بولر کے طور پر ابھرے ہیں،دونوں ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔