کراچی: نیشنل اسٹیڈیم میں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے تعمیراتی کام اور تزئین وآرائش کے کاموں کی قلعی کھل گئی۔
معمولی بارش کے بعد نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت میں داخل ہونے والی شاہراہ پرپانی جمع ہوگیا جس کی نکاسی شام تک نہیں ہوسکی تھی، ٹیموں اور وی آئی پی موومنٹ کی گاڑیاں جمع ہونے والے برساتی پانی سے گزرکراسٹیڈیم کی مرکزی عمارت تک پہنچتی رہیں، اسی طرح اسٹیڈیم کے اطراف تمام سڑکوں پر بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا تھا۔
جس کی وجہ سے میچ دیکھنے کے لیے آنے والے تماشائیو ں کو ذہنی کوفت بھی ہوئی،اس کے ساتھ ساتھ اسٹیڈیم کے احاطے میں موجود مسجد میں بھی بارش کا پانی جمع رہا۔علاوہ ازیں اسٹیڈیم کے اطراف میں پانی کی نکاس کے لیے بنائے گئے مین ہولز پر سے ڈھکن بھی غائب تھے، جو کسی بھی وقت حادثے کا باعث بن سکتے ہیں۔بارش شروع ہوتے ہی گراؤنڈ اسٹاف نے اسٹیڈیم کے وکٹوں کے اسکوائر کو مکمل ڈھانپ دیا تھا جس کی وجہ سے وکٹوں کو نقصان نہیں پہنچا، دوسری جانب بارش کے باعث حال ہی میں چھت پر ڈالی گئی ٹیفلون کی شیٹس بھی دھل گئیں، سفید شیٹس دھلنے کے بعد دلکش منظر پیش کرتی رہیں۔