|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2019

کوئٹہ: کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے بعد پاک ایران بارڈر پر بھی باڑ کی تعمیر شروع کر رہے ہیں۔بلوچستان کی ترقی کیلئے سب کو ملک بیٹھ کر کام کرنا ہوگا۔ 

یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں بلوچستان میں معدنی شعبے کی ترقی کے لئے کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ سیمینار حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے کہ وہ معدنیات کے شعبے کو ترقی دینا چاہتی ہے ،بلوچستان کی معدنیات کا بہت سکوپ ہے ۔ہمیں مل بیٹھ کر آگے کا راستہ نکالنا ہو گا۔ ہم 70 سالوں سے محرورمی کا رونا رو رہے ہیں ، صوبے کو امن وامان ، بارڈر پار دہشت گردی ، انفراسٹرکچر، پالیسی اور شفافیت کی کمی کا سامنا رہا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ بلوچستان میں امن قائم ہو چکا ہے ، اب ترقی کا فیز شروع کر نے جا رہے ہیں ، میری درخواست ہے کہ اس سیمینار کو سرمایہ کاری کانفرنس کی جانب لے جایا جائے ، یہاں حکومت مسلح افواج کے ادارے، اپیکس کمیٹی موجود ہے ، ہمیں مل کر مسائل کا حل نکالنا ہو گا۔کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ بلوچستان میں معدنیات کے شعبے میں بہت سے موقع ہیں، بہتر سیکورٹی اور جدید مائننگ سے اس شعبے کو ترقی دی جاسکتی ہے،بلوچستان میں کوئی نوگو ایریا نہیں ، مائننگ کمپنیاں آئیں انہیں مکمل تحفظ دیں گے، لوکل مائنز اونرز ہمارے پاس آئیں انکی بھی سیکورٹی کے مسائل حل کریں گے۔

کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر روزانہ ڈھائی کلو میٹر باڑ تعمیر کی جا رہی ہے اب تک بلوچستان میں افغانستان سے منسلک بارڈر پر 370 کلو میٹر باڑ تعمیر کر چکے ہیں ،کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ آئندہ ہفتے ایران سے منسلک بارڈر پر بھی باڑ کی تعمیر شروع کر دی جائے گی جس سے اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام میں مدد ملے گی بلکہ معاشی حالات بھی بہتر ہوں گے۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے پاکستان سپر لیگ کا چوتھا یڈیشن جیتنے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو مبارک باد دی اور کہا کہ یہ جیت بہت ضروری تھی بلوچستان کے عوام گلیڈی ایٹرز کے بھرپور استقبال کے لئے تیار ہیں۔

وزیر اطلاعات بلوچستان ظہور بلیدی نے کہا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں بہت سارے خزانوں سے نوازا ہے ، بدقستی یہ ہے کہ ہم نے ان خزانوں کو اپنی ترقی کے لئے استعمال نہیں کیا ، ہونا یہ چاہیے تھا کہ ان قدرتی خزانوں کو ملک اور صوبے کی ترقی کے لئیاستعمال کرتے ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے قوانین کو وقت کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کیا اس لئے پیچھے رہ گئے کرپشن ، اور بیڈ گورننس نے صوبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ، ترقی کے لئے بلوچستان کا فشریز اور معدنیات کا شعبہ ہی کافی ہے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان اختر نذیر نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی میں بلوچستان کی معدنیات کا اہم کردار ہے ،ماضی میں بلوچستان کی معدنیات کو ترقی نہ ملنے کی اپنی کہانی ہے۔

اختر نذیر نے کہا کہ ہماری پالیسی ہے کہ معدنیات کی ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچائیں،بلوچستان کی کانوں میں کام کر نے والے مزدوروں کے حقوق کو تحفظ حاصل نہیں، بلوچستان کے منرل سیکٹر کی ترقی کیلئے سرمایہ داروں شیئر ہولڈرز کی ضرورت ہے۔

بلوچستان کے علاقے سیندک میں کاپر اور سونے کی کانوں میں کام کرنے والی چینی کمپنی ایم سی سی کے صدر ہوپنگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیندک پروجیکٹ کے آغاز کے بعد سے اب تک کئی کامیابیاں حاصل ہوئی ہے،حکومت بلوچستان اور افواج پاکستان کے تعاون سے معدنیات کے شعبہ میں کام ہو رہا ہے۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران کئی مواقع ہونے کے باوجود اپنے دوست ملک پاکستان کو ترجیح دی۔تقریب کے دوران بلوچستان میں معدنیات کی تلاش کے حوالے سے تحقیقی مقالے بھی پیش کئے گئے ، مائن اونرز نے اپنے مسائل سے آگاہ بھی کیا۔