|

وقتِ اشاعت :   March 20 – 2019

مستونگ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکٹری جنرل سینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی مرکزی لیبرسیکرٹری چیئرمین منظوربلوچ مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسٰی بلوچ نے کہا کہ بی این پی کے چھ نکات پیچیدہ مسئلہ نہیں تھا یہ بلوچ قوم کے حقوق کا ضامن نکات تھے وقت و حالات نے ہمارے اس موقف کو سچ ثابت کردیا سی پیک کی سرمایہ کاری میں بلوچستان کا حصہ زیر زمین وسائل کا مالک اہل بلوچستان ساحل سمندر سیندک ریکوڈک دلبند کے مالکانہ حقوق ہمارے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی این پی کے زیر اہتمام شہید نوراللہ بلوچ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس و ورکرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکزی کمیٹی کے اراکین ملک عبدالرحمن خواجہ خیل چیئرمین جاویدبلوچ میڈم کمال جان قمبرانی ضلعی صدرمیرعبداللہ جان مینگل میر یحییٰ بلوچ ٹکری محمدصدیق مینگل اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

مقررین نے کہا کہ سرزمین بلوچستان کی خاطر بلوچ قوم نے ہمیشہ قربانیاں دی جو تاریخ کا حصہ ہے اس طویل تاریخی جدوجہد میں سلسلہ نیپ کے اکابرین سے لیکر آج تک جاری ہے جو ہمیشہ ہونے والے ظلم وجبر ناانصافیوں کے خلاف ثابت قدمی سے جمے رہے اور بلوچ جہد کو جلا بخشا ۔

انہوں نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل کا قومی اسمبلی میں دوٹوک موقف تاریخ کا حصہ بن گئے جس نے جو اقتدارو وزارت کے لیئے نہیں بلکہ لاپتہ افراد کی بازیابی افغان مہاجرین کی انخلاء بلوچ ساحل وسائل پر حق و اختیار سی پیک سمیت بلوچستان کے تمام میگا منصوبوں میں بلوچ قوم کے لیئے قانون سازی اہم نکات تھے ۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی کااصل و بنیادی موقف اور نظریاتی وفکری سوچ سرزمین کی جغرافیائی حدود کی تہذیب و تمدن غربت و افلاس پسماندگی تعلیم وصحت سمیت دیگر بنیادی انسانی حقوق کی جدوجہد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس میں ایک دوسرے کوکمزور کرنے کے بجائے بلوچستان کے ساحل وسائل کے دفاع کے جدوجہد میں وقتی اور ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد واتفاق سے مل کر جدوجہدکرنے کی ضرورت ہیں بلوچ ساحل اور بلوچ قوم کے سرزمین میں پائی جانیوالی قدرتی وسائل پرعالمی قوتوں کی گہری نظریں جمی ہوئی ہیں،عالمی استعماری قوتیں بلوچ سرزمین کو عالمی جنگ کا میدان بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔

بلوچ وطن کے دفاع کی جدوجہد میں ہزاروں بلوچوں نے اپنی جانیں قربان کی اور اب تک مسلسل مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں لاپتہ افراد کامسئلہ انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے اور لاپتہ افراد کے بازیابی کیلئے جدوجہدکررہے ہیں کچھ لاپتہ افراد بازیاب ہوئے ہیں باقی تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کیاجائے ۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کی قیادت نے بلوچستان کے عوام کے حق وحقوق کی خاطر وزارتیں لینے سے انکار کیا بی این پی کے رہنماء و کارکن کبھی بکھے ہیں اورنہ ہی کوئی ہمیں خرید سکتاہے بی این پی قیادت پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہرفورم پر لاپتہ افراد کی بازبی افغان مہاجرین کی باعزت واپسی بلوچ وساحل وسائل پر بلوچ قوم کی حق حاکمیت کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔

ہمیں حکمرانوں سے خیرات نہیں بلکہ اپنے وسائل پر حق چائیے بلوچستان کو حکمرانوں نے 70سالوں سے پسماندہ رکھاہے اور طرح طرح سے بلوچ عوام پر ظلم و زیادتی جارہی رکھا ہوا ہے حق خودارادیت کے جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہونگے۔