|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2019

نوکنڈی : نوکنڈی کے تعلیمی مسائل حل کرکے بہترین تعلیمی ماحول کی فروغ میں کردار ادا کیا جائیں گورنمنٹ مڈل سکول حسن آباد مسائل کے انبار میں گھرا ہوا ہے ۔

سکول کے جملہ مسائل حل کرکے تعلیمی ترقی کا خواب پورا کیا جائے تفصیلات کیمطابق تعلیم کی ترقی دنیامیں اس حدتک جاچکی ہے کہ اب مریخ اورچاندپرشہر آبادکرنے کی تگ ودو ہورہی ہیں اوردنیاکے ترقی یافتہ ممالک امریکہ، چائنا،آسٹرلیااوربہت سے دیگرکی نظریں پاکستان کے اس خطے پرجمے ہوئے ہیں جہاں کے باسی پانی،بجلی،روزگاراوربہت سے دیگرسماجی مسائل کے ساتھ تعلیم جیسی نعمت سے یکسرمحروم ہیں ۔

دنیاکی طاقتور ملکوں کی نظروں میں جغرافیائی اہمیت اورقدرتی خزانوں سے مالامال ریکودک اورسیندک کی سرزمین کے بچے اوربچیاں ابتدائی تعلیم سے محروم ہیں گورنمنٹ بوائزمڈل سکول حسن آباد سینکڑوں بچے ، بچیاں تین جے وی ٹیچراورایک ای ایس ٹیچرکے ذریعے تین کمروں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔

سکول میں اول سے ہشتم تک تمام کلاسزمیں طلباء اورطالبات موجودہیں مگرتین پرائمری اورایک ای ایس ٹی کے ساتھ معیاری تعلیم ممکن ہوسکتاہے ستم یہاں تک کہ تین کمروں میں تین سوسترطلباء وطالبات کوجانوروں کی طرح ٹھونس دیجاتی ہیں2014 میں سکول کے لئے دوعددکمرے سرکاری سطح منظورہوئے جسے ٹھیکیدارنے جنوری 2018 میں انتہائی ناقص میٹیریل استعمال کرکے کام کوتاحال ادھوراچھوڑکر فنانس سے بل وصول کئے ہیں۔

طوفانی ہواؤں کی وجہ سے عمارت ایک سائیڈسے سکول میں گرگئی تھی امکان ہے کہ کسی دن یہ بوسیدہ عمارت کسی بڑے حادثہ کاسبب نہ بنے ،اساتذہ کاکہناہے کہ سکول میں طلباء و طالبات کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ کوبہت ہی مشکلات ومسائل کاسامناہے بچیوں کے لئے کوئی سکول نہ ہونے کی وجہ سے بوائزسکول میں انکوداخلہ دیاگیاہیں مگردوسوسے زائدبچیاں پرائمری پاس کرنے کے بعدتعلیم کوخیربادکہہ دیتے ہیں ۔

کیونکہ قبائلی معاشرے میں میل اساتذہ سے تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے عوامی حلقوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بوائزمڈل سکول حسن آبادمیں چاردیواری اوراضافی کمروں کے ساتھ جے ای ٹی ایس ایس ٹی،عربک ٹیچراوردیگرفورتھ کلاس کے اسامیوں کوپرکرکے لڑکیوں کے لئے الگ سکول کی منظوری بھی دے کرسکول میں فرنیچرزاوردیگرتدریسی کتب اوراشیاء کی کمی کوپوراکرناچائیے اورسکول میں نامکمل کمروں اورناقص کام کانوٹس بھی لیناچائیے۔