|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2019

کوئٹہ+لورالائی: بلوچستان کے ضلع لورالائی میں سیکورٹی فورسز کے ایک آپریشن میں دو خودکش حملہ آوروں سمیت چار افراد مارے گئے۔ آپریشن کے دوران خودکش دھماکے سے قریبی مکان کی چھت گرنے سے دو افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔ 

پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشتگرد سنجاوی میں چھ لیویز اہلکاروں کے قتل میں ملوث تھے۔ اے ایس پی لورالائی عطاء الرحمان ترین کے مطابق منگل کی علی الصبح لورالائی کے سٹی تھانہ سے تقریباً دو کلومیٹر دور ناصر آباد میں ایک مکان میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او ) کیا گیا۔ 

حساس اداروں کے علاوہ ایف سی،کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کے انسداد دہشتگردی دستے کے کمانڈوز نے بھی آپریشن میں حصہ لیا۔ مکان میں موجود دہشتگردوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس دورا ن تین سے چار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔دھماکوں کے بعد دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دیکھے گئے۔ 

اے ایس پی عطاء الرحمان نے بتایا کہ فرار کی کوشش میں ناکامی کے بعد مکان میں موجود دہشتگردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔فائرنگ اور دھماکے سے سیکورٹی فورسز کے چار اہلکار بھی معمولی زخمی ہوئے جنہیں سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیاگیا۔

اے ایس پی نے بتایا کہ آخری خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا یا تو اس کی شدت کافی زیادہ تھی۔ اس دھماکے سے قریبی ہمسائیہ عبداللہ جان کے مکان کی چھت گر گئی جس کے ملبے تلے دب کر ایک بچہ اور خاتون جاں بحق جبکہ سات افراد زخمی ہوئے۔ ملبے سے لاشیں اور زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ 

مرنے والی خاتون کی شناخت شاہ ماہی اور بچے کی شناخت عزت اللہ کے نام سے ہوئی۔زخمیوں میں فائزہ بی بی زوجہ عبداللہ جان، بی بی گل ،فاطمہ بی بی ،قمر و بی بی، رحمت اللہ، جانان اور بلال شامل ہیں۔آپریشن میں زخمی سیکورٹی اہلکاروں میں محمد شاہد، محمد کامران، مطلوب اور سرفرازشامل ہیں۔

آپریشن مکمل ہونے کے بعد محکمہ شہری دفاع کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا جس نے جائے وقوعہ کی کلیئرنس کی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق دہشتگردوں کے زیر استعمال تباہ شدہ مکان سے خود کو دھماکے سے اڑانے والے دو مرد اور ایک خاتون کی لاش کے اعضاء کے علاوہ ایک بچے کی لاش بھی ملی ہے۔ کلیئرنس کے دوران دو کلو اور چھ کلو وزنی دو دیسی ساختہ بم اوربم بنانے والے آلات بھی برآمد کئے گئے۔ 

پولیس کے مطابق مکان سے ایک نائن ایم ایم پستول،لیویز فورس کی پانچ ٹوپیاں، پانچ سروس کارڈ، لیویز کی بلٹ پروف جیکٹ ، موبائل فون اور بیس سے زائد سم کارڈ بھی برآمد کئے گئے۔ ہسپتال میں زیر علاج چھت کے گرنے کے باعث زخمی ہونیوالے ایک شخص نے بتایا کہ ان کے ہمسائیہ میں چار ماہ قبل نئے لوگ آئے تھے جن کے مرد و خواتین کے بارے میں کسی کو معلومات نہیں تھیں اور نہ ہی ان کی کسی ہمسائیہ سے بات چیت تھی۔

ان کے صرف دو چھوٹے بچے گھر سے باہر نکل کر کھیلتے تھے۔ دہشتگردوں کے زیر استعمال مکان کوئٹہ میں رہائش پذیر محمد عالم نامی شخص کی ملکیت ہے جس کی گرفتار ی کیلئے سیکورٹی فورسز نے چھاپے مارنے شروع کردیئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان کے مطابق خفیہ اطلاع پر آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے مکان کا محاصرہ کیا تو دہشتگردوں نے فائرنگ کردی اور دستی بم پھینک کر فرار ہونے کی کوشش کی۔ 

شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 خود کش حملہ آوروں سمیت چاردہشتگرد مارے گئے۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک دہشتگردوں کا تعلق ٹی ٹی پی سے تھا جو بلوچستان میں حالیہ دہشتگردی میں ملوث تھے۔ دہشتگردوں نے بیس مارچ کو زیارت کے علاقے سنجاوی میں 6 لیویز اہلکاروں کو شہید کیا تھا۔ کارروائی میں اسلحہ، خودکش جیکٹس اور بارودی مواد بھی برآمد ہوا جب کہ آپریشن کے دوران سنجاوی میں شہید لیویز اہلکاروں کے شناختی کارڈ بھی ملے۔

آئی ایس پی آر نے آپریشن کے دوران چار سیکیورٹی اہلکار معمولی زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی۔ہلاک دہشتگردوں کی شناخت سے متعلق اب تک سرکاری سطح پر کچھ نہیں بتایا گیا۔غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونیوالوں میں تحریک طالبان کا کمانڈر وہاب ذخپیل بھی شامل ہے جو زیارت، سنجاوی اور لورالائی میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث تھے۔ 

وہ ٹی ٹی پی کے علاقائی کمانڈر کے رشتہ داربھی تھے۔ تاہم سرکار ی سطح پر یا کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنے ایک بیان میں تسلیم کیا ہے کہ ان کی تنظیم کے ایک خفیہ ٹھکانے پر فورسز کی کارروائی میں تنظیم کے تین ارکان معاویہ، آصف خان اور ملنگ کے علاوہ ایک رکن کی اہلیہ بھی ماری گئی۔