|

وقتِ اشاعت :   March 27 – 2019

تربت: سنیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے واٹر ریسورس کا اجلاس، میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضہ جات پر بحث، کمیٹی نے چیف سیکرٹری بلوچستان اور سیکرٹری خزانہ کو اگلے اجلاس میں طلب کرلیا۔

سنیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز منعقد ہوا جس میں ضلع کیچ میں میرانی ڈیم سے متاثرہ افراد کے معاوضہ جات کی ادائیگی میں تاخیر پر بحث و مباحثہ ہوا اور فوری طور پر متاثرین کو معاوضہ جات کی ادائیگی ممکن بنانے کی ہدایت کی گئی۔ 

اجلاس کی صدارت چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی شمیم آفریدی کررہے تھے جبکہ سنیٹر آغا شاہ زیب درانی، پیر صابر شاہ،یوسف بادینی کے علاوہ واپڈ کی نمائندگی کے لیئے جوائنٹ سیکرٹری،بلوچستان حکومت کی طرف سے ایریگیشن کے نمائندے،ڈسٹرکٹ انتظامیہ کیچ کی طرف سے اے ڈی سی ( جنرل ) کیچ سراج کریم بلوچ اور متاثرین کی طرف سے ڈاکٹر طارق بلوچ اور حمل بلوچ نے اجلاس میں شرکت کی۔ 

اجلاس میں واپڈا کی جانب سے تفصیلات دینے اور کیچ انتظامیہ کی طرف سے معلومات لینے کے بعد میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضہ جات کی ادائیگی کے ایجنڈے پر بحث ہوا۔چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی شمیم آفریدی نے کہاکہ 12سال کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی متاثرین میرانی ڈیم کو معاوضہ جات کی عدم ادائیگی سراسر ناانصافی اور متاثرین کے ساتھ زیادتی ہے ۔

اجلاس میں معاضہ جات کی فوری اور موجودہ وقت کے مطابق مہنگائی اور قیمتوں میں اضافہ کو مد نظر رکھ کر معاوضہ جات کی ادائیگی پر اتفاق کیاگیا۔اس کے علاوہ حق دار متاثرین کو ان کا حق دینا اور ان علاقوں کے بجلی صارفین کے بلوں کے معاملات بھی ایجنڈے میں زیر بحث رہا جبکہ کمیٹی نے اگلے اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان ،سیکرٹری فنانس اور ڈپٹی کمشنر کیچ کو طلب کرلیا۔ 

سنیٹر آغا شاہ زئب درانی نے کہاکہ میرانی ڈیم متاثرین کو 12سالوں سے معاوضہ جات کی عدم ادائیگی ان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے جس بروقت ازالہ کیا جانا چاہیے کیوں کہ مسلسل 12سالوں سے متاثرین نے سخت ازیت اور مشکل حالات میں صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا حکومت کی زمہ داری ہے کہ وہ اس مسلے پر فوری ایکشن لے کر موجودہ وقت میں قیمتوں کے مطابق ریٹ فیکس کرکے معاوضہ جات فوری ادا کرے۔