|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2019

کوئٹہ: ڈاکٹر تنظیموں کا ڈاکٹروں پر ہونے والے حالیہ حملوں اور تشدد کے واقعات کیخلاف کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹر کا بائیکارٹ ہزاروں مریض رل گئے ۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز ڈاکٹر تنظیموں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن،ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن،بلوچ ڈاکٹرز فورم،وائی سی اے ،بی ایم ٹی اے کی مشترکہ کال پر ڈاکٹروں نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے تمام سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹر کا بائیکارٹ کیا ۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر فرید سمالانی کے مطابق حکومت وقت سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کو تحفظ اور مریضوں کو سہولیات فراہم کرنے پر ناکام ہوچکی ہے جس سے ڈاکٹر تنظیمیں ہڑتال پر مجبور ہیں۔

سیکورٹی انتظامات نہ ہونے کے باعث گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر ، بی ایم سی ہسپتال کے برن یونٹ،شیخ زاہد ہسپتال اور ایک نجی ہسپتال میں ڈاکٹروں پر قاتلانہ حملے اور سرکاری اور ذاتی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ ان کے مطابق صوبائی حکومت ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بلوچستان میں کے پی کے کے طرز کاایکٹ منظور کراکے بلوچستان میں لاگو کرے۔ 

ان کے مطابق ینگ ڈاکٹرز ہاؤس آفیسرز کے وطائف اورتنخواہیں کی عدم ادائیگی محکمہ صحت میں پی پی ایچ آئی کے عمل داخل کیخلاف ہفتہ کے روز بھی صوبے بھر میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں کے او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹر کا بائیکارٹ جاری رئیگا جبکہ اس دوران ایمرجنسی اور لیبر روم کھلے رہیں گے۔ 

ڈاکٹر تنظیموں کے ا و پی ڈیز اور آپریشن تھیٹر کے بائیکارٹ کے باعث علاج ومعالجہ کیلئے ہسپتالوں کا رخ کرنے والے ہزاروں مریض رل گئے مریضوں کا موقف ہے کہ حکومت کو ڈاکٹروں کے ہڑتال کے پیش نظر مریضوں کو علاج ومعالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے متبادل انتظام کرنا چائیے تھا ۔

دریں اثناء ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا مطالبات کے حق میں سول ہسپتال کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ ، مظاہرے کے شرکاء نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ۔ تنظیم کے عہدیداروں کا مطالبات کی منظوری تک سنڈیمن پروانشل ہسپتال کے ٹراما سینٹر سے کے بائیکاٹ کوبرقراررکھنے کا اعلان ۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے زیر اہتمام ڈاکٹروں نے کنٹریکٹ پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کی متعلقہ وارڈز میں تعیناتی کے آرڈرز میں تاخیر،ہاوس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے ماہانہ وظائف میں اضافے کیلئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے،ہسپتالوں میں آئے روز ڈاکٹروں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات اور محکمہ صحت کے سیکشن آفیسر (ون) کی بے ضابطگیوں کے خلاف ینگ احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ 

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن کے صدر حمل بگٹی نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے مطالبات کی منظور ی کیلئے حکومت کو 48گھنٹے کا الٹی میٹم دیاتھا تاہم مقررہ وقت گزرجانے کے باوجود حکومت وقت کی بے حسی کو دیکھتے ہوئے ہم نے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے احتجاج کے دائرہ کو مزید وسیع کیا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کی ابترصورتحال اورانتظامیہ کی غفلت کے خلاف سنڈیمن پروانشل ہسپتال کے ٹراما سینٹر سے ڈاکٹروں کا بائیکاٹ برقرار ہے جو ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کی مکمل سیکورٹی کو یقینی بنانے تک جاری رہے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی سیکورٹی کی موجودہ ناقص صورتحال اور آئے روز ڈاکٹروں پر مریضوں کے اہل خانہ کی طرف سے تشدد جیسے واقعات میں اضافہ سے ہسپتالوں میں کام کرنا ناممکن ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری درج بالا مطالبات کی منظوری کو یقینی بناتے ہوئے ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کرے۔