|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2019

خضدار: جھالاون میڈیکل کالج میں معیار تعلیم کے ناقص اور پروفیسرز کی کمی اپنی جگہ لیکن اس کی عمارت کی مرمت پر صرف ہونے والے ایک ارب سے زائد رقم کو بری طرح کرپشن کا شکار کر دیا گیا ہے جھالاوان میڈیکل کالج حکومت بلوچستان کے نظروں سے مکمل طورپر اوجھل ہے ۔

حکومت بلوچستان کی جانب سے جھالاوان میڈیکل کالج کو پہلے سے تیار خواتین کے کالج کے بلڈ بنگ میں عارضی طور پر شروع کردیا گیا لیکن اس عمارت کو کار آمد بنانے کے لئے حکومت بلوچستان کی جانب سے ایک ارب روپیہ سے زائد کا خطیر رقم مختص کیا گیا افسو س کی بات یہ ہے اس رقم کو انتہائی بے دردی و بے تر تیبی سے صرف کیا گیا ناقص کام و نا قص مٹیریل کا خوب استعمال بھی کیا گیا ۔

جس بنا پر حالیہ بارشوں کی وجہ سے جھالاون میڈیکل کالج کے بلڈنگ کے تمام حصے جن میں ہاسٹلز کلاس رومز اساتذہ اور عملہ کے رہائشی مکانات شامل ہیں بری ٰ طرح ڈیمیج ہوکر ناکارہ ہوگئے ہیں دوسری جانب جھالوان میڈیکل کالج میں پروفیسرز اور ڈاکٹر ز کی بھی شدید کمی ہے لائبریری اور لیبارٹری کے مشینری بھی نہ ہونے کے برابر ہیں اس صورت کی وجہ سے اس کالج کو نام کام براے نام میڈیکل کالج تو کہا جا سکتا ہے۔

لیکن جس طرح کی ضروریات کسی میڈیکل کالج کے ہوتے ہیں وہ ہر گز اس میڈیکل کالج میں نہیں ہیں نہ کہ یہاں سے پڑہنے والے کسی طالب العلم کے طب کے شعبہ میں کوئی علم و کمال حاصل ہونے کا امکان ہے۔

تعجب کی بات یہ ہے کہ وزیر اعلی اور وزیر صحت سمیت محکمہ صحت کے کسی ذمہ دارن نے ابتک اس اہم تعلیمی و طبی ادارے کا دورہ کرکے اس کے مسائل و مشکلات کو معلوم کرنے کی زحمت کی ہے ۔