|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2019

اوستہ محمد: جمعیت علما اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ حکمرانوں کو مولانا فضل الرحمن فوبیا ہوچکاہے ، رہبر امت اور قائدجمعیت کے بارے میں گھٹیا نازیبا زبان استعمال کیا، اس سے اسی زبان میں ہی بات کرینگے ، کبھی مشرف کے جوتے چاٹے ، کبھی شجاعت، کبھی پیپلزپارٹی اور اب عمرانی حکومت کے وزیراطلاعات ہے۔ حالات بہتر کرنے کی بجاے جان بوجھ کر خراب کیے جارہے ہیں ۔

پی ٹی آی کی ٹوٹل قیادت ایسی ہی جن کا کام گالم گلوچ ، سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالنا، بے عزت کرنا اور نیب کے ذریعے چادرچاردیواری کا تقدس پامال کرنا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یوآی کے مرکزی جنرل کونسل کے ممبر اور رویت ہلال کمیٹی کے ممبر حافظ عبدالمالک بلوچ ، جے یوآی کے ضلعی سیکرٹری جنرل حافظ سیدولی اللہ شاہ امروٹی ،ودیگر نے خطاب کرتے ہوے کیے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ عمرانی حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں جلد تمام کابینہ سمیت جیل جانے والے ہیں ، قومی قیادت کی عزت اچھالیں اور بکواس کریں اس پر کبھی خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔

سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہاکہ عمران خان نے اقتدار میں آنے سے پہلے کہاتھاکہ اگر اشیاے خوردونوش کی قیمتیں بڑھ جایں تو سمجھنا وقت کا حکمران کرپٹ ہے ، تیل ، گیس ، بجلی ، پٹرولیم مصنوعات اور ادویہ کی قیمیں آے دن بڑھ رہے ، موجودہ حکمران ڈاکہ ڈال کر اقتدار پر قبضہ کیا یہ بدترین حکومت ہے ۔

ابلیسی نسل فواد چودھری کی گندی زبان کی استعمال کی بھرپور مذمت کرتاہوں ، شیطانی ڈھانچے فوادچودھری کو فوری طور کابینہ سے نکالاجاے ، انہوں نے کہاکہ ابلیسی نسل کی گندی زبان کو تو خوب نشر کیاجاتاہے لیکن ہماری طرف سے اس شیطان کی زبان کو لگام ڈالنے اور دوٹوک جواب کو کیوں دبایاجاتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اقتدار سنبھالتے کہاتھاکہ تین مہینوں میں ایک کروڑ نوکریاں دینگے ، غریبوں کو پچاس لاکھ گھر تعمیر کرکے دینگے ، لیکن تین مہینوں کے دوراں صرف میڈیا کے اداروں سے ایک لاکھ افراد کو بے روزگار کیاگیا، مختلف محکموں سے ہزاروں افراد کو نوکریوں سے فارغ کرکے نوالہ چھینا گیا، جب ایسے وعدے یاد دلاے جاتے ہیں تو صرف یوٹرن اور عیاری مکاری اور چالاکی دکھاتے ہیں ، کھوکھلے نعروں سے عوام کو بے وقوف بنایا جارہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ ایک وزیر سے پوچھا گیاکہ آپ نے پچاس لاکھ گھر بناکر دینے کا وعدہ کیاتھا، کب شروع کرینگے وزیر نے کہاکہ پہلے زمین خریدیں گے پھر اشتہار دینگے پھر فارم تقسیم کرینگے پھر لوگوں سے قسط لیں گے ہم نے کہاکہ آپ نے مفت میں پچاس لاکھ گھر دینے کا کہاتھا اب قسط کیوں وصول کرینگے عوام اب ان کے بھیانک چھروں کو دیکھ چکی ہے ۔

سینیٹر مولانا عبالغفور حیدری نے مزید کہاکہ آج مالیاتی ادارے کہہ رہے ہیں کہ ملک دیوالیہ پن ہوچکاہے 8 مہنوں میں کوی تبدیلی نہیں آی ، ادارے فروخت کیے جارہے ہیں ، حکمرانوں کو مولانا فضل الرحمن فوبیا ہوچکاہے ، ہر محفل ہر جلسے میں مولانا فضل الرحمن کے ملین مارچ کی بات کرتے ہیں، لیکن اب چھوٹے شہروں میں ملین مارچ کررہے ہیں جب اسلام آباد پہچیں گے تو تب تمہاری شلواریں بھرجایں گی ، پھر دیکھیں گے کہ آپ میں کتنا برداشت ہے ۔

انہوں دوٹوک الفاظ میں کہاکہ اب تمہاری حکومت چلنے نہیں دینگے تمہارا بیڑا غرق کردینگے ، انہوں نے کہاکہ سندھ میں ہمارے اپوزیشن کے ساتھیوں کی حکومت ہے لیکن یہاں ہمارے عہدے داوں کو تنگ کیاجارہاہے ، ہمارے ضلعی اور صوبای عہدے داروں کو فورتھ شیڈول میں ڈالاگیاہے صوبای حکومت ، چیف سیکرٹری ، سیکرٹری داخلہ ، آی جی سندھ اور متعلقہ ادارے نوٹس لیں، ملک میں بڑے بڑے ملین مارچ کیے ایک بھی بلب نہیں ٹوٹا اتنے پرامن کارکنوں کو تنگ کرکے مشتعل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہاکہ ضلعی انتظامیہ اپنے کارندوں کا جازہ لیں کہ وہ کیاکررہے ہیں چور ، ڈاکو ، دہشتگرد ، بھتاخور ، قبضہ مافیا دھندناتے پھررہے ہیں، ضلعی انتظامیہ اپنے فیصلوں پر نظر کرے ، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ عمران خان صرف چار میمبران کے سہارے وزیراعظم ہے۔

سردار اختر جان مینگل حکومت کے خلاف اپوزیشن کاساتھ دے گی جلد ہی حکومتی بوریابستر گول کردینگے عوام اسلام آباد لاک ڈان کے لیے بے چین ہے ، حکمرانوں دن گنے جاچکے ہیں اب حکومت کو مزید وقت نہیں دے سکتے ۔ ابلیسی نسل سے جلد عوام کو نجات دلایں گے۔

جبکہ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے شکارپور کے نواحی شہر میاں جوگوٹھ میں جے یوآی کے مرکزی میمبر حافظ عبدالمالک بلوچ کے سیرت کانفرنس میں خطاب کیا اور جے ٹی آی کے ضلعی کنوینر شہید قاری محمد حنیف شر کے ورثا حافظ رفیق احمد شر سے جہان خان گاں جاکر تعزیت کی ،علاوہ ازیں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ حکومت ناکام جبکہ وزراء طفل تسلیوں سے کام لے رہے ہیں۔

ملک میں حکومت عمران خان کی نہیں بلکہ اختیارات کا محور کوئی اور ہے سلیکٹڈ وزیر اعظم مہرے کے طور پہ استعمال ہورہا ہے ،بلوچستان میں غربت اور بیروزگاری کی شرح میں باقی ملک کی نسبت زیادہ ہے، ملک بھر میں کامیاب ملین مارچز عوامی اعتماد کا مظہر ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مکمل طور پہ ناکام ہوچکی ہے ملک کی معیشت تباہی کے دھانے پہ کھڑی ہے بیروزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا ہے لیکن بلوچستان میں غربت کی شرح میں کافی حد تک اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب ایسے بے اختیار حکمران مسلط کیئے جائینگے تو معیشت ترقی نہیں کریگی بلکہ مزید خراب ہوتی جائیگی انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 3300 ارب روپے کا قرضہ صرف آٹھ ماہ کے اندر لیا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں لادینیت فحاشی اور عریانی کے فروغ کیلئے سرکاری سطح پہ کوششیں کی جارہی ہے اور مختلف این جی اوز کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین اس ملک کی بنیاد ہے آٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے انہوں نے کہا کہ نکے دا ابا نے جس نکمے کو اقتدار سونپا وہ نکمے ثابت ہوگئے ۔

انہوں نے کہا کہ وزراء کے بیانات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وزراء کہتے ہیں کہ دو روٹی کے بجائے ایک روٹی کھائیں یا پاکستان میں نوکریوں کی بارش ہوگی یہ اور اس طرح کے مضحکہ خیز بیانات سے انکی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ ان جعلی حکمرانوں کے خلاف تحریک شروع کرچکے ہیں پوری قوم کا اعتماد جمعیت علمائے اسلام کو حاصل ہے اور اسلام آباد کا ملین مارچ نااہل حکمرانوں کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا