کوئٹہ: کوئٹہ میں سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے اور تجاوزات کے خلاف مہم کے دوران ہنگامہ آرائی اور جھڑپ میں چار پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
مشتعل افراد نے ایک گاڑی اور پولیس کی کئی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا۔ پولیس کے مطابق بدھ کو کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد میں ایک ہفتے جاری مہم کے دوران کچھ لوگوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران لینڈ مافیا کے شرپسند عناصر نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی۔
ملزمان نے ایکسویٹر گاڑی کو آ گ لگادی۔ پولیس کی کئی گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے اور متعددموٹر سائیکلوں کو بھی نذر آتش کردیاگیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ایکسیوٹر کا سویلین ڈرائیور زخمی ہوا۔ پتھراؤ سے پولیس کے چار اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا۔
صورتحال کشیدہ ہونے پر علاقے کو ہر قسم کی آمدروفت کیلئے بند کردیاگیا۔ مغربی بائی پاس بھی ٹریفک کیلئے معطل ہوگئی۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے۔ ملزمان کی شناخت کرلی گئی ہے جن کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
باقی ملزمان کی شناخت بھی ویڈیوز کی مدد سی کی جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ کی ہدایت پر خروٹ آباد،مشرقی بائی پاس اور گاہی خان چوک پر جاری مہم کے دوران اب تک 250 دکانوں کو گرایا جاچکا ہے۔
اس سے قبل قبضہ کرنے والوں کو اخبارات کے ذریعے 30 مارچ تک کی مہلت دی گئی مگر انہوں نے اسے نظر انداز کیا۔ دریں اثناء حکومت بلوچستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت کی روشنی میں کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں تجاوزات کے خاتمے اور قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور کاروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور مہم میں رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
اپنے ایک بیان میں ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ نے کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد میں تجاوزات کے خاتمے کی مہم کے دوران قبضہ مافیا کی جانب سے رکاوٹ پیدا کرنے اور سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کرکے انہیں گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان کی جانب سے قبضہ مافیا اور تجاوزات کرنے والے عناصر کو انتباہ کیا گیا ہے کہ وہ قبضے ختم اور تجاوزات ہٹادیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی،قبضہ مافیا اور تجاوزات کے خلاف صوبہ بھر میں کاروائی تجاوزات کے مکمل خاتمے اور قبضے واگزار کرانے تک جاری رکھی جائے گی اور ہر ماہ میں ایک مرتبہ مہم چلائی جائے گی۔
ترجمان نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ کی جانب سے انسداد تجاوزات مہم میں تمام ضلعوں کی انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہا گیا ہے اور سب سے بہترین کارکردگی کے حامل ڈپٹی کمشنر کو تعریفی سند دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے تمام کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کو آوارہ کتوں کو مارنے کی مہم شروع کرکے تین دن کے اندر انہیں مکمل طور پر ختم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ تمام میڈیکل اسٹورز مالکان کو اپنے اپنے میڈیکل اسٹور میں مستقل بنیادوں پر فارما سسٹ کی تعیناتی کا پابند کیا جائے۔
کوئٹہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران ہنگامہ آرائی ، 4پولیس اہلکاروں سمیت 5افراد زخمی
وقتِ اشاعت : April 11 – 2019