کوئٹہ: سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے ہڑتال اور جعلی ادویات کے فروخت کیخلاف سول سوسائٹی کے نمائندوں نے کوئٹہ میں احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بلوچستان ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیکر نجی ہسپتال میں پیش آنیوالے واقع کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کریں اور سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے احتجاج پر پابند عائد کی جائے۔
کوئٹہ پریس کلب کے باہرپامیر کنزیومر سوسائٹی کوئٹہ کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے سے نذر بڑیچ، قمر النساء ایڈووکیٹ، حاجی سلیم ناصر،پیر محمد کاکڑ، عبدالقیوم کاکڑ اور ہادی ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان میں امن وامان کی مخدوش صورتحال اور قومی شاہرراہوں پر پیش آنیوالے ٹریفک حادثات کے پیش نظر سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے احتجاج کے باعث بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
پامیر کنزیومر سوسائٹی کے چیف کوارڈنیٹرنذر محمد بڑیچ نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ڈاکٹر سرکاری ہسپتالوں کا بائیکارٹ کرکے نجی ہسپتالوں میں اپنی سروسز فراہم کررہے ہیں جس سے غریب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ملٹی نیشنل کمپنیوں سے پرسنٹیج لیکر مضر صحت ادویات فروخت کررہے ہیں جس سے کوئٹہ شہر جعلی ادویات کے کاروبار میں ڈیرہ اسماعیل خان کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ حکومت محکمہ صحت میں عملی ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹروں کے ہڑتال سمیت نجی ہسپتالوں میں انکے سروسز پر پابندی عائد کرتے ہوئے ہڑتالی ڈاکٹروں کیخلاف محکمانہ تادیبی کارروائی عمل میں لائے۔
انہوں نے کہا کہسرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے ہڑتال، ٹراما سینیٹر سمیت ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج معالجے کی عدم فراہمی، عوام بالخصوص ڈاکٹروں کو تحفظ کی فراہمی میں حکومت کی مجرمانہ غفلت اور جعلی ادویات کیخلاف بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائیگا۔ مظاہرے سے سماجی کارکن قمرالنساء4 ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں ڈاکٹرز مافیا کا روپ دھار چکے ہے جن کے خلاف سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کو سڑکوں پر نکلنا چائیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک واقعہ کو جواز بناکر ڈاکٹرسرکاری ہسپتالوں کے بائیکارٹ سے قبل واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کرتے تاکہ حقائق منظر عام پر آکر ذمہ داروں کو قرار واقعی سزادی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت قانون سازی کرکے ہسپتالوں میں سروسز معطل کرنے والے ڈاکٹروں کیخلاف سزا?ں کا تعین کرے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے ہڑتال کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی پٹیشن دائر کرئینگی۔ مظاہرے سے سماجی کارکن حاجی سلیم ناصرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نے اپنے عمل سے اس مہذب پیشے کو بدنام کردیا ہے جب لوگ لاکھوں روپے دیکر ڈگری حاصل کرینگے توعوامی خدمت کی بجائے مذکورہ رقم کو سود سمیت وصول کرنا ہی انکا ہدف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مطالبات کے حق میں احتجاج کرنا ہر قسم کا جمہوری حق ہے لیکن وہ احتجاج جس سے کسی کی زندگی کو خطرات لاحق ہوں وہ احتجاج نہیں جرم تصور ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب معاشرے میں ڈاکٹر کسی نجی کمپنی کا پنسل استعمال کرتے ہوئے پکڑا جائے موقع پر ہی اس کو برطرف کردیا جاتا ہے مگر ہمارے یہاں ڈاکٹر جعلی ادوایت فروخت کرکے اہل خانہ سمیت عمرے کی ادائیگی کیلئے مذکورہ کمپنیوں سے ٹکٹوں تک وصول کرتے ہیں۔
مظاہرے سے پیر محمد کاکڑ، عبدالقیوم کاکڑ اور ہادی ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کے ظلم اور عوام دشمن ہڑتال کیخلاف عوام اور سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار اداکرنا چائیے۔
کوئٹہ ، ڈاکٹروں کی روز انہ کی ہڑتال اور جعلی ادویات کیخلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے
وقتِ اشاعت : April 12 – 2019