|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2019

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات میں ملوث عناصر حکومت سے زیادہ طاقتور ہیں اس لئے بلوچستان میں امن کا قیام حکومت کے بس کی بات نہیں۔ برسر اقتدار لوگوں کے پاس بولنے کیلئے بہت کچھ مگر عوام کو تحفظ کی فراہمی کی ضمانت نہیں۔

یہ بات انہوں نے ہزارگنجی سبزی منڈی بم دھماکے کے واقعہ کیخلاف مغربی بائی پاس پر دئیے گئے دھرنے کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی و پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اختر حسین لانگو، رکن اسمبلی احمد نواز بلوچ سمیت پارٹی کے دیگر رہنماء بھی ان کے ہمراہ تھے۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ گزشتہ روز پیش آنیوالے واقعہ سے متعلق کچھ کہنے کیلئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ، بدقسمتی سے گزشتہ 70 سالوں سے بلوچستان میں بسنے والے بلوچ ، پشتون ہزارہ اور دیگر اقوام کو اس سرزمین کا مالک تسلیم کرنا تو اپنی جگہ انسان کی نگاہ سے بھی نہیں دیکھا گیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم نے 1935 ء کے زلزلے جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ شہید ہوئے اس قدرتی آفت کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا مگر آج سرکاری آفتوں نے دھرنے کے شرکاء کو مجبور کیا ہے کہ وہ سخت سے سخت موسم میں دھرنے دیئے بیٹھے ہیں۔ 

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا اس سے قبل بھی سو سے زائد شہیدا کے میتوں کو رکھ کر کوئٹہ شہر میں دھرنے دیئے گے ہیں میرا ان حکمرانوں نے سوال ہے جنہوں نے ان دھرنوں کے شرکاء کو کرائی جانیوالی یقین دہانیوں پر عمل کرکے ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کے واقعات میں ملوث کتنے ملزمان کو اب تک گرفتاراور وہ لوگ جو ان واقعات کے ذمہ دار ہیں ان کیخلاف کارروائی ہوئی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ یقین دہانی محض دو الفاظ ہیں ایک یقین اور دوسری دہانی جن سے حکمرانوں کے تو پیٹ بھر جاتے ہیں مگران سے کسی کا بیٹا ،شوہر ، والدآج تک واپس نہیں لوٹا ہے۔ اگر حکمرانوں کو معلوم نہیں کہ ایسے واقعات میں کون ملوث ہیں تو ان سے بڑا کوئی نااہل نہیں ہے پوری دنیا سے متعلق معلومات رکھنے والے بلوچستان کے حالات سے کیسے لاعلم ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کیخلاف دیئے گئے دھرنے میں ایک مرتبہ پھر حکمران اپنے چہروں کو غم زدہ خاندانوں سے زیادہ غم زدہ ظاہر کرینگے مگر ان کے غم زدہ چہروں سے صوبے میں امن نہیںآنے والاکیونکہ جو ان واقعات میں ملوث ہیں وہ حکمرانوں سے زیادہ طاقت ور ہیں اس کے باوجود ہم اللہ پاک کی زات پر یقین ہے گزشتہ روز پیش آنیوالے واقعے سے قبل بھی ہم نے دہشتگردی کے واقعات اور صوبے میں ہونے والے مظالم کا مقابلہ کیا اآئندہ بھی کرتے رئیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم بھی اس دھرنے میں شریک افراد کی طرح اتنے ہی بے بس ہیں اور اپنے شہداء کے غموں میں آنسو بہارہے ہیں گمشدہ لوگوں کی بازیابی کیلئے چیخ رہے ہیں اور ان چیخوں کو پاکستان کے ایوانون تک پہنچایا ہے۔ بلوچستان میںآباد تمام اقوام کا خون ایک ہے اس لیے اس سرزمین پر کسی کا بھی ناحق خون بہتا نہیں دیکھ سکتے۔ 

انہوں نے کہا کہ وہ حکمران جنہیں کوئی مریض لاحق ہوجائے تو اپنا علاج اس ملک میں کرانا پسند نہیں کرتے ان پر دھرنے کا کوئی اثر نہیں ہونے والا ہے ہمیں اپنے قول اور عمل سے ثابت کرنا ہے کہ یہ سرزمین ہماری ہے اور یہاں بسنے والے ہم ہی اس کے نگہبان ہیں۔ 

انہوں نے دھرنے کے شرکاء کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی اور قومی اسمبلی کے ایوانوں میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کئی عشروں سے جاری مظالم کیخلاف آواز بلند کرینگے۔