|

وقتِ اشاعت :   April 19 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے چار جماعتی اتحادکے رہنماء280 کلومیٹرکا فیصلہ پیدل طے کرکے 12 ویں روز کوئٹہ پہنچ گئے۔ لانگ مارچ کے شرکاء نے مطالبات کے حق میں کوئٹہ پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا اور احتجاجی دھرنا دیا۔ مشیر تعلیم محمد خان لہڑی سے کامیاب مذاکرات کے بعددھرنا ختم کردیا۔ 

نیشنل پارٹی کے رہنماء سینیٹر کبیر احمد محمد شہی ، ن لیگ کے جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ نے لانگ مارچ کے شرکاء سے یکجہتی کیلئے مظاہرہ میں شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع نصیر آباد نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی، سنی تحریک اور بوہڑ قومی اتحاد کے رہنماؤں نے کچی کینال فیز ٹو کے زیر التواء منصوبہ کو مکمل کرنے ،بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ، مالکانہ حقوق کی فراہمی اور بائی پاس کی تعمیر کیلئے11 روز قبل اپنے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھاجمعرات کے روز لانگ مارچ کے شرکاء نے کوئٹہ پہنچنے پر کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا ،جہاں پر صوبائی مشیر تعلیم محمد خان لہڑی اور چار جماعتی اتحاد کے رہنماؤں میں مذاکرات ہوئے اور مشیر تعلیم کی یقین دہانی پرسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپنا احتجاج دو ماہ تک کیلئے موخر کردیا۔ 

میڈیا سے گفتگور کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ عوام کے درینہ مسائل کے حل کیلئے سیاسی جماعتوں نے 12 روز قبل کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا انہوں نے کہا کہ نصیر آباد میں 12 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ سے عوام کا جنیا دوبھر ہوگیا ہے جبکہ کچھی کینال کے فیز ٹو کے مکمل نہ ہونے سے لاکھوں ایکڑاراضی بنجر اورضلع میں بے روزگاری میں روز بروز اضافہ ہورہاہے۔ 

انہوں نے کہاگزشتہ 70 سالوں سے آباد لوگوں کو مالکان حقوق نہیں دیئے جارہے ہیں جبکہ دوسری جانب آئے روز محکمہ ریلوے کی جانب سے رہائشی مکانات کو خالی کرنے کیلئے نوٹسز جاری کئے جارہے ہیں جس سے شہری شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائی پاس نہ ہونے سے چھوٹی بڑی گاڑیاں مین بازار سے گزرہی ہیں جس سے کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ مشیرتعلیم کی جانب سے دیرینہ مسائل کے حل کی یقین دہانی پر ہم نے اپنا احتجاج آئندہ دو ماہ کیلئے موخر کرنے کا فیصلہ کیاہے اس عرصہ میں اگر مطالبات کی منظوری میں پیش رفت نہیں ہوئی تو ہم احتجاجی تحریک کا دوبارہ آغاز کرینگے۔ 

اس موقع پر صوبائی مشیر تعلیم محمد خان لہڑی نے احتجاج موخر کرنے پر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کی منظوری کیلئے بلوچستان حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے اوچ پاور پلانٹ سے نصیر آباد کو بجلی فراہم کرکے لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں کمی لائی جائیگی جبکہ شہریوں کو مالکان حقوق کی فراہمی کیلئے کمشنر سے رابطے میں ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ کچھی کینال کے فیز ٹو کو مکمل کرنے کیلئے آئندہ ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں رقم مختص کرنے کی منظور لی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ کچھی کینال منصوبہ کے فیز ٹو کے مکمل ہونے سے نصیر آباد ڈویڑن میں 6لاکھ ایکڑ اراضی سیر ا ب ہوگی جس سے لاکھوں خانداروں کو روزگار میسر آئیگا۔ 

انہوں نے کہا کہ نصیر آباد میں زرعی کالج میں تدریسی عمل شروع ہوچکاہے جبکہ جلد ضلع میں میڈیکل کالج سمیت دیگر اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں گے۔قبل ازیں نیشنل پارٹی کے سینیٹر میر کبیر محمد شہی اور مسلم لیگ ن کے صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ نے لانگ مارچ کے شرکاء سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کیا۔