کوئٹہ: ہادی شکیل وکلاء پینل نے کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجی حکمت عملی پرغور کرنے کیلئے صوبے بھرکے وکلاء کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے۔
اتوار کے وز کوئٹہ پریس کلب میں ہادی شکیل وکلاء پینل کے صدارتی امیدوار قاری رحمت اللہ نے سینئر قانون دان ہادی شکیل ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں موقف اختیار کیاکہ ہفتہ کے روز کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ریٹرنگ آفیسر شمس الدین اچکزئی، عجب خان کاکڑ خان افسریاب بارکزئی اور عابد کاسی کی نگرانی میں ہوئے ہیں ریٹرنگ آفیسر کے مطابق انتخابات کے دوران کل 706 بیلٹ پیپرز جاری ہوئے ہیں جبکہ بیلٹ بکس سے 717 ووٹ نکلے ہیں اگر ریٹرنگ آفیسر کی بات مان بھی لی جائے تو بیلٹ بکس سے نکلے والے 11 ووٹ کس طرح کاسٹ ہوئے ہیں ان کے پس پردہ کون ملوث ہیں ہمیں آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عبدالمالک بلوچ نے 998 بیلٹ پیپرز پرانٹ کراکے ریٹرنگ آفیسر شمس الدین اچکزئی کے حوالے کئے تھے اور ریٹرنگ آفیسر کا موقف ہے کہ 294 بیلٹ پیپرز ان کے پاس پڑئے ہیں جو استعمال نہیں ہوئے ہیں۔
انتخابات میں 706 بیلٹ پیپرز استعمال ہوئے ہیں اگر 998بیلٹ پیپرز میں سے استعمال اور غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز کومائنس کیا جائے تو کاسٹ ہونے والے ووٹ کی تعداد 704 بنتی ہے جبکہ ریٹرنگ آفیسر کاسٹ ہونے والے ووٹوں کی تعداد 706 بتارہے ہیں جبکہ انتخابات میں بیس بیلٹ پیپرز پرریٹرنگ اور اسسٹنٹ ریٹرنگ آفیسر کے دستخط نہ ہونے پر منسوخ تصور کیا گیاہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج نے انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھادیئے ہیں جس سے ریٹرنگ آفیسر پر ہمارا اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کرتے اور انتخابی دھاندلی کیخلاف صوبے بھر کے وکلاء کا اجلاس آج طلب کرلیاہے جس میں آئندہ کے لاعمل پر غور کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات نتائج کیخلاف جلد احتجاج پروگرام کا آغاز کرنے جارہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ بار کونسل کے گزشتہ پانچ سالوں کا آڈٹ رپورٹ مرتب کرکے گزشتہ روز ہونے والے کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے انتخابی نتائج پرکالعدم قرار دیکر از سر نو شفاف انتخابات کرائیں جائیں۔