کوئٹہ: بلوچستان بے روزگار وٹنری ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر ثناء و دیگر نے آج (جمعہ) کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے اپنی ڈگریاں جلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں اس وقت 20 ہزار وٹنری ڈاکٹرز کی ضرورت ہے جبکہ ڈیپارٹمنٹ میں صرف 6سو تعینات ہیں، لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے بجٹ میں مختص کروانے کے لئے 5 سو پوسٹیں مانگی تھی مگر حکومت نے انکار کردیا جس کے بعد ہم نے 3 فیز میں اپنی ڈگریاں جلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
کوئٹہ پریس کلب میں ڈاکٹر شعیب بلوچ، ڈاکٹر اعجاز شاہ، ڈاکٹر اکرم و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہر سال بلوچستان کے ایک سو 80 سے زائد وٹنری ڈاکٹرز فارغ التحصیل ہوتے ہیں جبکہ اس وقت صوبے میں 16 سو سے زائد ڈاکٹرز بے روزگار ہیں جو کسی المیہ سے کم نہیں۔
حکومت کی جانب سے ہر سال بجٹ نہ ہونے اور ملکی معیشت خسارے میں ہونے کا کہہ کر ہماری پوسٹیں روک دی جاتی ہے حالانکہ ہر سال صوبے کے بجٹ کو بروقت استعمال نہ کرنے کی وجہ سے پیسے لیپس ہوجاتے ہیں اب حالت یہ ہے کہ ایک سال بعد ہی متعدد ڈاکٹرز اوورایج ہوجائیں گے جس کے بعد وہ کسی بھی نوکری کے لئے اہل نہیں ہوں گے۔
گزشتہ حکومتوں کے دوران بھی ہم نے سابق وزیراعلیٰ و دیگر اعلیٰ حکام سے بارہاں ملاقاتیں کیں اور ہمیں یقین دہانیاں کرائی گئیں مگر ان یقین دہانیوں پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے جس کے بعد ہم 16 سو سے زائد بے روزگار ڈاکٹرز نے 3 فیز میں اپنی ڈگریاں جلانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پہلے فیز میں ہم آج جمعہ کو ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسمبلی کے سامنے اپنی ڈگریاں جلا کر دھرنا دیں گے جس کے بعد باقی 2فیز جن میں کوئٹہ پریس کلب اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے ڈگریاں جلائے جائیں گے کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔