|

وقتِ اشاعت :   May 4 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان کے بے روزگار ویٹرنری ڈاکٹرز کا بلوچستان اسمبلی کے باہرمظاہرہ ڈگریاں نذر آتش کیں پولس نے مظاہرین کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کیا، رکن اسمبلی ثناء بلوچ کے اسمبلی اجلاس میں احتجاج پر ڈپٹی اسپیکر نے مظاہرین کی فوری رہائی کی رولنگ دی جمعے کو بلوچستا ن اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بے روزگار ویٹرنری ڈاکٹر زایسوسی ایشن کے زیراہتمام اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرہ بازی کی اور بطور احتجاج اپنی ڈگریاں نذر آتش کرکے اسمبلی کے مین گیٹ پر دھرنا دے دیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ڈاکٹر ثناء بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں سالانہ 180ویٹرنری ڈاکٹرز فارغ التحصیل ہوتے ہیں مختلف سرکاری محکموں میں ویٹرنری ڈاکٹرز کی 16سو سے زائد آسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان 20ہزار ویٹرنری ڈاکٹرز کی ضرورت ہے جبکہ محکمے میں اس وقت صرف600ڈاکٹرز تعینات ہیں۔

لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ نے آئندہ مالی سال 2019-20کے لئے500پوسٹیں مانگیں مگر حکومت نے انکار کردیا ہے جس سے بے روزگار ویٹرنری ڈاکٹرز میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا متعلقہ حکام کو اپنی مشکلات سے آگاہ کیا اور خالی آسامیوں پر تعیناتیاں عمل میں لانے کا مطالبہ کیا لیکن تاحال ہمارے چارٹرآف ڈیمانڈ پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا جس کے باعث ہم احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔

اس موقع پر پولیس نے مظاہرین سے دھرنا ختم کرنے کے لئے بات چیت کی تاہم کامیابی نہ ملنے پر 20سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا بلوچستان اسمبلی میں بی این پی کے ثناء بلوچ نے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اسمبلی عدل و انصاف فراہم کرنے والا ادارہ ہے جہاں پرانصاف کے حصول کے لئے پرامن احتجاج شہریوں کا بنیادی آئینی حق ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات لے کر اسمبلی آنے والے ہمارے مہمان ہیں ان کو سننا اور شرف و عزت دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے یہ حق کسی کو حاصل نہیں کہ وہ انہیں گرفتار کرے اور تھانوں میں بند کردے۔

انہوں نے کہا کہ سپیکر کو بتائے بغیر مظاہرین کو گرفتار کیاگیا ہے جو قابل مذمت ہے اس عمل میں ملوث پولیس افسران کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے انہوں نے کہا کہ اگر احتجاجی مظاہرین کو سیشن کے اختتام تک رہا نہیں کیا گیا تو ہم اپوزیشن اراکین متعلقہ تھانے کے باہر جا کر بیٹھیں گے اور ان کی رہائی تک وہاں سے نہیں اٹھیں گے جس پر سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مظاہرین نے قانون ہاتھ میں نہیں لیا تو انہیں فوری طو رپر رہا کیا جائے۔