کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محترمہ سید ہ طاہر ہ صفدر صا حبہ نے گوادر کا دورہ کیا اور(Judicial Rest House)کاافتتاح کیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس کے ہمراہ جسٹس نعیم اختر افغان،جسٹس اطہیر الدین کاکڑ،رجسٹر ار ہائی کورٹ روزی خان کاکڑ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (انسپکشن) عبدالقیوم لہڑی صاحب،سیشن جج گوادر طاہر ہمایوں صاحب،اور ما تحت عدلیہ ڈسٹرکٹ گوادر بھی ہمراہ تھے۔محترمہ چیف جسٹس نے کورٹ کمپلیکس کا معائنہ کیا اوراطمنیان کا اظہار کیا۔
اس کے بعد چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ کورٹ گوادر کا دورہ کیا اور وہاں پر ڈسٹرکٹ بار اسیو یشن گوادر کے ساتھ بار روم میں ملاقات کی ملاقات کے دوران محترمہ چیف جسٹس صاحبہ نے وکلا ء صاحبان کے مسائل سُنے اور کہا کہ وکلا ء کے ساتھ در پیش تمام مسائل زید غور لائے جائیں گے ساتھ ہی چیف جسٹس نے وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ بار اور بینچ ایک دوسرے کے ساتھ مسلک ہیں۔
لہذا وکلاء اپنی محنت جاری رکھیں جس سے نہ صرف بار اور بینچ کے توقیرمیں اضافہ ہوگا بلکہ سائنس کو بھی انصاف فراہمی میں مشکلات دور ہونگی۔ڈسٹرکٹ بار گوادر کے ممبران چیف جسٹس کا شکر یہ ادا کیااور اس کے اعزاز میں چائے پارٹی بھی دی محترمہ چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ کو رٹ گوادر کے بلڈنگ کا بھی معائنہ کیااور اس کے بعد گوادر ڈسٹرکٹ کے جو ڈیشل آفیسران سے ملاقات میں جج صاحبان کو محنت اور لگن سے کام جاری رکھنے کی تلقین کی۔
اس کے ساتھ ساتھ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کے ماتحت عدلیہ کے ججز صا ھبان سے اُن کو درپیش مسائل بھی سُنے اور رجسٹرارہائی کورٹ کو ہدایت کی کہ وہ جلد از جلد ان مسائل کو حل کرائے۔ دریں اثناء بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس محتر مہ سیدہ طاہر ہ صفدر نے گوادر ریسٹ ہاؤ س کی عمارت 4کروڑ 26لاکھ روپے کی لاگت سے ہائی کورٹ ریسٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر محکمہ مواصلات تعمیر ات کے صوبائی ایڈ وائیزر جبار خان نے ریسٹ ہاؤس کے منصوبے کے متعلق تفصیلی بر یفنگ دی۔ ریسٹ ہاؤس کی افتتاحی تقر یب میں بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس صاحبان نعیم اختر افغان، ظہر الد ین کاکڑ، رجسٹرار ہائی کورٹ بلوچستان روزی خان بڑ یچ، انسپکشن جج ہائی کورٹ عبدالقیوم لہڑی، سیشن جج گوادر طاہر ہمایوں، سینئر سو ل جج گوادر محمد انور کاسی، جوڈ یشل مجسٹر یٹ گوادر غلام مصطفی رونجھو، جو ڈیشل مجسٹر یٹ جیونی بمقام گوادر فرمان اللہ، جوڈ یشل مجسٹر یٹ پسنی محمد وارث، ممبر مجلس شوریٰ گوادر سکندر علی زہری، ڈی آئی جی مکران منیر احمد ضیاء راؤ، ایس ایس پی گوادر نصیب اللہ، اے ڈی سی (جنرل) گوادر انیس طارق گورگیج، اے ڈی سی (ریو نیو) گوادر میجر ریٹائر ڈ فیاض علی، ڈسٹرکٹ پبلک پر اسیکوٹر گوادر الفت حسین، ڈسٹرکٹ اٹارنی گوادر عبدالغنی شاہ زہی، مکران کے معروف قانون دان عبدالحمید ایڈوکیٹ، گوادر بار کے صدر آ صف رحیم ایڈوکیٹ، جنرل سیکر یڑ ی طارق حسن دشتی، کیچ بار کے صدر جاڈین دشتی ایڈوکیٹ،ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آ فیسر گوادر منیر احمد نو دزہی، ایم ایس ڈی ایچ کیو اسپتال گوادر ڈاکٹر عبدالطیف دشتی، چیف آفیسر بلد یہ گوادر ایاز گورگیج، سو شل آ فیسر گوادر عبیداللہ، سابقہ چیئر مین بلدیہ گوادر عابدرحیم سہرابی، سابقہ وائس چیئر مین بلد یہ گوادر حاجی مولا بخش سمیت افسران اور وکلاء کی بڑی تعداد شر یک تھی۔
بعدازاں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ گوادر کا معائنہ کیا جہاں پہنچنے پر پو لیس کے چاک و چوبند دستے نے ان کو گارڈ آ ف آنر پیش کیا۔ چیف جسٹس نے گوادربار میں وکلاء سے ملاقات اس موقع پر گوادر بار کے صدر آ صف رحیم ایڈ وکیٹ نے سپاسنامہ پیش کیا۔
وکلاء سے مختصر خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کی بالادستی سمیت فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیئے بنچ اور بار کا کر دار اہم ہوتا ہے بلوچستان کی اعلیٰ عد لیہ او ر ضلعی عدالتیں لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے لیئے اپنا کر دار ادا کر رہے ہیں۔ درایں اثناء چیف جسٹس نے ضلعی عدالتوں اور ان کے ریکارڈ کا بھی معائنہ کیا۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل افسران کو زیر التواء مقدمات کو فوری نمٹانے کی ہدایت کی۔
دریں اثناء چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جناب جسٹس طاہرہ صفدر نے جمعہ کے روز تربت میں بلوچستان ہائیکورٹ کی سرکٹ بینچ کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔اس دوران تقریب میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس ظہیر خان کاکڑ، جسٹس روزی خان بڈیچ، نو منتخب جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ عبدالحمید بلوچ، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ارباب محمد طاہر، سابقہ ایڈووکیٹ جنرل ناظم الدین، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل ظہور احمد بلوچ، ہائی کورٹ کے سینئر وکیل طاہرعلی بلوچ،کیچ بار کے صدر جاڑین دشتی، کیچ بار کے سابقہ صدر قاسم گاجیزئی،ڈپٹی کمشنر کیچ خواجہ ذیشان سکندر کے علاوہ وکلاء اور دیگر محکموں کے افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
دریں اثناء محکمہ مواصلات تعمیرات کے ٹیکنیکل ایڈوائزر عبدالجبار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کی تربت سرکٹ بینچ کی عمارت کی ڈیزائن کیلئے معروف آرکیٹکٹ کمپنی نیسپاک کا انتخاب کیا گیا ہے جس نے عمارت کی ڈیزائن کو خصوصی طور پر علاقے کی آب و ہوا اور موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر تیار کیا ہے تاکہ سرکٹ بینچ میں عدالتی کاروائیاں سالہاسال بغیر کسی روک ٹھوک کے خوش اسلوبی سے انجام دیے جاسکیں۔
اس دوران انہوں نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تقریبا 626 ملین روپے کی خطیر رقم سے تعمیر ہونے والے عمارت کو 3 سال کے ریکارڈ مدت میں مکمل کیا جائے گا جسمیں عدالتی کارروائی کیلئے 3 کمرہ عدالت،رجسٹرار آفس، ایڈووکیٹ جنرل آفس، پراسیکیوٹر جنرل آفس کے علاوہ مرد اور خواتین وکلاء کیلئے مختلف بار رومز بھی شامل ہونگیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ مواصلات تعمیرات کی جانب سے بہت جلد تعمیراتی کمپنی کے انتخاب کیلئے اخبارات میں ٹینڈر شا ئع کئے جائیں گے جسمیں ملک بھر کی مشہور و معروف تعمیراتی کمپنیوں کے بلڈرزکی شرکت کی امید ہے۔
اس دوران چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ طاہرہ صفدر نے محکمہ مواصلات تعمیرات کے اہلکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد ٹینڈر کے عمل کو مکمل کیا جائے تاکہ تعمیراتی کام کی شروعات بلا کسی تاخیر کے جلد ممکن بنایا جاسکے۔
اس موقع پر انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تعمیراتی کام کی نگرانی باقاعدگی کے ساتھ انجام دی جاہے اور کام کی کوالٹی کے بارے میں کسی بھی طریقے سے سمجھوتا نہ کیا جائے۔
بعد ازاں چیف جسٹس نے سینٹرل جیل تربت کا بھی دورہ کیا اور وہاں پر قیدیوں کو میسر سہولیات کے بارے میں جیل حکام کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیااورڈسٹرکٹ جیل تربت کے سپرٹینڈنٹ یاسین بلوچ نے انہیں بریفنگ دی اس موقع پر جیلرزمرادبخش،فریداحمد اورمنیرپیرل شے تگری ودیگر موجود تھے۔