کوئٹہ: بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ خطے کو درپیش بحرانوں کی وجہ لاعلمی ہے۔ ہائرایجوکیشن کمیشن کے فنڈز میں کٹوتی کرکے طلبہ سے مفت تعلیم کا حق چھیننے کے بجائے بااختیار لوگ معاشرے کو تعلیم اور علم کی جانب راغب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں ڑوب پبلک لائبریری کے لیے250 سے زائد کتابیں دینے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے اور لائبریریاں آباد ہونے سے بلوچستان کے طول وعرض میں آباد لوگوں کی نہ صرف معلومات میں اضافہ ہوگا بلکہ وہ دنیا کے حالات سے وقف ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم کو فروغ دیکر ہم اپنے سماج کو درپیش موجودہ بحران،غربت،افلاس بے روزگاری اور جبر سے نکال کر آئندہ نسل کو باوقار اور باعزت زندگی گزارنے میں مدد دے سکتے ہیں۔بلوچستان پیس فورم کی جانب سے کتب دوست مہم کا مقصدیہ ہے کہ جن حالات میں ہم اپنی زندگیاں گزار رہے ہیں ہماری آئندہ نسلوں کو اس کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔
انہوں نے حکومت کی جانب سے ہائرایجوکیشن کمیشن کے فنڈز میں کٹوتی کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہائیرایجوکیشن کمیشن کی گرانٹ میں 45 ارب روپے کی کٹوتی سے خدشہ ہے کہ بلوچستان کے طلباء اپنی تعلیم پوری کرسکیں گے یا نہیں اس معاشرے میں طلباء فیس معافی کا منصوبہ ختم ہونے پر سراپا احتجاج ہیں جس کا بچہ بچہ قدرتی ذخائر کا مالک ہے۔
اس لیے ضروری ہے کہ ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کو انکے غصب شدہ حقوق سے آشنائی کیلئے تعلیم کی جانب راغب کرنا چائیے، اس موقع پر ڑوب ویلفیئر سوسائٹی کے صدر مفتی خیالی جان مندوخیل،بلوچستان پیس فورم کے وائس چیئرمین حاجی ظفر ودیگر بھی موجو د تھے۔