کوئٹہ: کیسکو چیف کیسکو عطاء اللہ بھٹہ نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان میں بجلی کی قلت نہیں،24گھنٹے تمام صوبے کو بجلی دے سکتے ہیں مگر چوری اور غیر قانونی ٹیوب ویلز کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کرنا پڑتی ہے،خضدار اور لورالائی میں 90فیصد بجلی چوری اور لائن لاسز کی مد میں ضائع ہوتی ہے۔
یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر سرداربابرموسی خیل،صوبائی وزراء اور دیگر اراکین اسمبلی کو بریفنگ کے دوران بتائی۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی عطاء اللہ بھٹہ کا کہناتھا کہ بلوچستان میں دن کے وقت 723میگاواٹ اور رات کو 922میگاواٹ بجلی مل رہی ہے،،خضدار اور لورالائی میں 90فیصد لائن لاسز ہیں، جب کہ سب سے زیادہ غیرقانونی ٹیوب ویل خضدار میں ہیں،کیسکو چیف کا کہنا تھا غیرقانونی ٹیوب ویلوں کے ذریعہ مفت زیرزمین پانی نکالاجارہاہے،غیرقانونی ٹیوب ویلوں کے بے دریغ استعمال سیزیرزمین پانی کی سطح گررہی ہے۔
، صوبے میں اس وقت 13ہزارغیر قانونی ٹیوب ویل ہیں،نو ہزارکی فہرست چیف سیکرٹری کے حوالے کردی ہے۔اس سے قبل اراکین بلوچستان اسمبلی نے کیسکو چیف کو بجلی سے متعلق شکایات سے بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں بجلی عدم دستیابی سے زمیندار تباہ ہوکر رہ گئے ہیں، وفاق کی ذمہ داری ہے کہ وہ بجلی کی ضرورت پورا کرے،،بجلی کے ٹرانسفارمرز اورلائنیں پرانی ہوگئی ہیں ان ٹرانسفارمراورلائنوں کو تبدیل کیا جائے۔
اس موقع پرڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سرداربابرموسی خیل کا کہنا تھا کہ میں جہاں جاتاہوں وہاں لوگ بجلی کے مسئلہ پر بات کرتے ہیں، لوگ بس یہی بات کہتے ہیں کہ بجلی دی جائے،ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے کہا کہ چند روز بعد دوبارہ میٹنگ کرکے وفاق سے رابطہ کریں گے۔
Baloch
Losses and theft of electricity in Qesco primarily an administrative issue rather attributing it to other factors.