|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2019

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مسیحی ونگ نے نادار افراد کیلئے منظور ہونے والی امدادی رقم کو حکومتی رکن کو دینے اور واٹر سپلائی منصوبوں میں نظر انداز کئے جانے کیخلاف کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے کے شرکاء نے مطالبات کے حق میں پہلے کارڈز اٹھا ئے ہوئے تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقلیتی رہنماؤں نے کہا کہ پارٹی کے رکن ٹائٹس جانسن نے کرسمس پرکرسچن برادری سے تعلق رکھنے والے نادار افراد کے ناموں پر مشتمل 551لوگوں کی فہرست حکومت کو دی تھی تاکہ ان افراد کی مالی معاونت ہوسکے۔ تاہم ناموں کے فہرست ملنے کے باوجود حکومت نے کرسچن برادری کیلئے جاری رقم کو ایسٹر کے موقع پر حکومتی رکن دنیش کمار کے ذریع مند پسند افراد میں تقسیم کرایا جو قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں تاہم صوبائی اسمبلی میں کرسچن برادری کا نمائندہ ٹائٹس جانسن ہے دنیشن کمار نہیں انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری کو واٹر سپلائی منصوبوں میں نظر انداز کرکے ٹائٹس جانسن کے منظورہونے والے منصوبوں کو دنیشن کمار کی تجویزکردہ علاقوں کو منتقل کیا جارہا ہے جس کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے، حکومت سیکرٹری پی ایچ آئی اور متعلقہ افسران کیخلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کرسمس پر کرسچن برادری کیلئے منظور ہونے والے 25 لاکھ روپے کو دوبارہ جاری نہ کیا تو کرسچن براری اپنے حق کا دفاع کرنے کیلئے صوبے بھر میں مظاہرے کریگی۔