کوئٹہ: اپیکا بلوچستان کا کوئٹہ سمیت صوبے بھر کے سرکاری دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال، ہڑتال باعث دفتر امور کی انجام دہی نہ ہوسکی۔
آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے صوبائی ترجمان غلام سرور مینگل کے مطابق چارٹر آف ڈیمانڈ کے حق میں کوئٹہ سمیت بلوچستان کے متعدد اضلاع مستونگ، قلات،خضدار،لسبیلہ، کیچ،پنجگور، آواران،واشک،خاران،چاغی، نوشکی، پشین، زیارت، قلعہ عبداللہ،لورالائی، ڑوب، شیرانی، سبی،بولان، نصیرآباد، جعفر آباد، جھل مگسی، ڈیرہ بگٹی، کوہلو اوربارکھان کے سرکاری دفاتر میں قلم چھوڑ ہڑتال کی گئی اپیکا کے ضلعی عہدیداروں نے اپنے اپنے علاقوں دفاتر مین قلم چھوڑ ہڑتال کا جائزہ لیا۔
ایپکا کے صوبائی صدر داد محمد بلوچ نے ضلع کوئٹہ کے صدر رحمت اللہ زہری سے ودیگر سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ٹیکنکل سٹاف کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی تھی لیکن ایک مخصوص سوچ اور ذہنیت جو ہمیشہ ایپکا کو سر اپا احتجاج بنا کر سرکار ی مشینری کو متاثر کرنے کی خواہاں رہی ہے۔
انہوں نے دوبارہ سرکاری اْمور کو ٹھپ کرنے کی سازش کرتے ہوئے ہمارے جائزو حل شدہ مطالبات کی راہ میں روڑے اٹکا رہی ہے۔ان کے مطابق ایپکا کے ورکرز شدید مہنگائی اور قلیل تنخواہوں کی باوجود سرکاری مشینری کو چلارہے ہیں بہ حالت مجبوری حکمرانوں کے وعدہ وفاء نہ ہونے کے باعث احتجاج کی راہ پر چل پڑے ہیں۔
ہمارے تمام مطالبات جائز ہیں اگر ہمارے مطالبات پر عمل درآمدکیلئے ہمارے ساتھ مذاکرات نہیں کئے گئے تو پھر بہ حالتِ مجبوری ایپکا بلوچستان بجٹ اجلاس والے دن، اسمبلی کے سامنے بھر پور احتجاج کریگی اور اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے مسائل حل کروائے گی۔
ان کے مطابق ایپکا پرْ امن جد وجہد، جمہوری طرز عمل اپناتے ہوئے آئین پاکستان کے دائرے میں رہ کر مذاکرات کے ذریعے اپنے مسائل حل کرنے کی کوشش کررہی ہے اگر حکمرانوں کا یہ روی رہا تو عید کے بعد احتجاج میں مزید سختی لائینگے۔ اْنہوں نے واضح کیا کہ ٹیکنکل سٹاف کی اپ گریڈیشن، کوئٹہ کے ملازمین کی ہاؤسنگ سکیم کی حوالگی اور دیگر مسائل کے حل ہونے تک احتجاج جاری رہیگا۔