|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2019

کوئٹہ: سول سنڈیمن ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹرمحمدسلیم ابڑو نے سول ہسپتال کی سیکورٹی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نافذکرنے والے ادارے حرکت میں آکرڈاکٹروں کوسیکورٹی فراہم کریں،ڈاکٹروں نے ہڑتال کی تو سروسزبندہوجائیں گے۔

ٹراماسینٹر24گھنٹے فعال ہے ٹریفک حادثات اور بم دھماکے میں زخمیوں کو فوری طبی امداد دی گئی۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پرایڈیشنل ایم ڈی ٹراماسینٹرڈاکٹراعظم بابر، وسیم بیگ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ڈاکٹرمحمدسلیم ابڑونے کہا کہ گزشتہ رات مشرقی بائی پاس خالق آبادپولیس تھانے کی حدودمیں فائرنگ سے زخمی ہونے والے 3افرادکوہسپتال لایاگیا۔

ان کیساتھ 50کے لگ بھگ افراد آپریشن تھیٹر میں داخل ہوگئے اور وہاں تعینات ڈاکٹروں کیساتھ بدکلامی کی اورانہیں کام کرنے نہیں دیارابطہ کرنے پر ڈپٹی کمشنرکوئٹہ نے فورس بھجوا کرٹراماسینٹر سے ان لوگوں کو باہرنکالا جن کی ویڈیوکلپ ہمارے پاس موجودہیں تاکہ ان کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ادوارمیں ڈی جی نیب اورآئی جی پولیس بھی ٹراماسینٹرکادورہ کرچکے اورسیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کے باوجوداس پرکوئی عملدرآمد نہیں کرایاجاسکا۔

سانحہ 8 اگست میں وکلاء کی شہادت کے واقعے سے لے کر اب تک سول ہسپتال اورٹراما سینٹرمیں سیکورٹی کامسئلہ تاحال برقرارہے جس سے ڈاکٹرودیگرطبی عملہ کوفرائض کی ادائیگی میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹراماسینٹر24گھنٹے فعال ہے،ہزارگنجی،چمن اورمستونگ میں پیش آنیوالے حادثات کے دوران تینوں دن ڈاکٹراور عملہ ٹراماسینٹرمیں موجودرہے اورمریضوں کوطبی سہولیات فراہم کی اسی طرح گزشتہ روزسیٹلائٹ ٹائن منی مارکیٹ میں ہونے والے بم دھماکے کے زخمیوں کو ڈاکٹروں کی ٹیم نے مکمل طبی امدادفراہم کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی مرتبہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث مریضوں کومشکلات کاسامنا کرنا پڑا، سول ہسپتال میں صرف بلوچستان نہیں بلکہ سندھ اورافغانستان سے آنے والے مریضوں کو طبی امداددی جارہی ہے۔

انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی کہ کسی بھی ناگہانی واقعے کی صورت میں بدکلامی کی بجائے ڈاکٹروں کوتسلی کیساتھ کام کرنے کاموقع دیں تاکہ مریض کی حالت جلدبہترہوسکے۔

ایک سوال کے جواب میں صحافیوں کیساتھ بدتمیزی کے واقعات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں لیڈی رپورٹرکیساتھ پیش آنے والے بدتمیزی کے واقعے میں ملوث ڈاکٹروں کیخلاف انکوائری مکمل کرکے ایک ڈاکٹر کو وارڈسے جبکہ دوسرے ڈاکٹرکابی ایم سی تبادلہ کرنے کی سمری محکمہ صحت کو بھجوا دی ہے،سول ہسپتال میں میڈیا کو داخلے سے کوئی بندش نہیں ہے کسی بھی وقت آکرکوریج کرسکتے ہیں۔

ہنگامی صورتحال میں مریضوں کوطبی امداددیناضروری ہے تاکہ وہ بہترحالت میں آسکے،ماضی میں واقعات رونماہوئے ہیں تاہم مستقبل میں صحافیوں کوکوئی بھی رکاوٹ نہیں ہوگا،کسی بھی قسم کامسئلہ ہوتودرخواست دیں اس پرمکمل انکوائری کرکے تمام شکایتوں کاازالہ کریں گے۔

انہوں نے آئی جی،ڈی آئی جی پولیس سمیت دیگر قانون نافذکرنے والے ادارے حرکت میں آکرڈاکٹروں کوسیکورٹی فراہم کریں،ڈاکٹروں نے ہڑتال کیاتو یہ سروسزبندہوجائیں گے۔