|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2019

مستونگ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکریٹری منظور بلوچ ضلعی صدر میر عبداللہ جان مینگل نے کہا ہے کہ بی این پی واحد حقیقی اور سیاسی جہوری جماعت ہے جس میں بلوچ پشتوں سمیت معاشرے کی تمام مکتبہ فکر کے طبقات ڈاکٹرز وکلا انجینئرز صحافی تاجر زمیندار اور اقلیتی برادری کی نمائندگی شامل ہے قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل کے قیادت میں بی این پی ہر محاز پر ان تمام محکوم و مظلوم طبقات کی عملی طور پر حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔

بلوچستان آج تاریخ کی انتہائی نازک دور سے گزر رہی ہے دنیا کی تمام عالمی قوتوں نے اس سر زمین کے قدرتی معدنیات اور سائل و سائل پر قبضہ جمانے کے لیے سازشوں کا جال بچھا کر ہمیں نیست و نابود اور بے دخل کرنے کی کوشوں میں مصروف ہے۔ان نا مساعد حالات میں ہم سب کو ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد و منظم ہو کر اپنی سرزمین اور شناخت کو بچانا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے BNM کے سابق مرکزی سیکریٹری اطلاعات و سراوان پریس کلب مستونگ کے صدر فیض اللہ درانی اور سعد اللہ درانی کی بلوچستان نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر بی این پی کے ضلعی فناس سیکریٹری میر غفار مینگل ڈپٹی سیکریٹری میر یحی رستمزئی تحصیل مستونگ کے صدر حاجی اورنگزیب قمبرانی حاجی اکرم لودھی ٹکری نور آحمد قمبرانی سلیم بلوچ ودیگر کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے شمولیتی پریس کانفرنس سے فیضں اللہ درانی اور سعد اللہ درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین و منشور۔۔ بلوچستان میں بسنے والے تمام اقوام محکوم و مظلوم طبقات کی حقوق کے لیے عملی جہد وجہد مختلف ایشوز پر واضع موقف اور سردار اختر جان مینگل کی نڈر اور مخلص قیادت سے متاثر ہوکر BNP میں شمولیت کا اعلان کر رہے ہے۔

مرکزی لیبر سیکریٹری منظور بلوچ ضلعی صدر میر عبداللہ جان مینگل اور دیگر نے سینئر صحافی فیض اللہ درانی کا پارٹی میں شمولیت کو ایک خوش آئند تاریخی فیصلہ قرار دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔

پریس کانفرنس سے بی این پی کے مرکزی اور ضلعی قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سرزمین کی مٹی سے پہلے پھولوں کی خوشبو آتے تھے آج حکمرانوں کی ظلم و جبر کی وجہ سے خون آلود لاشوں کی بو آرہی ہے حکومت بی این پی کے 6 نکات پر اگر ہمت و بہادری سے عمل کرتا تو آج بلوچستان کے قیام امن کے حالات اس سے مختلف ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت ایک طرف بلوچستان میں خون کی ہو لی کھیلی جا رہی ہے کسی کی حان و مال محفوظ نہیں اور دوسری طرف حکمران ترقی و خوشحالی اور پر امن حالات کا ڈھونگ رچا کر اپنی ناکامی و نا اہلی چھپانے کی نا کام کوشش کر رہے ہیں۔

بی این پی کے رنماوں نے کہا کہ بلوچ قوم ایسے ترقی کے قطعی طور پر خواہاں نہیں جس میں ساحل وسائل کی لوٹ کھسوٹ بلوچوں کی آبادی کو اقلیت میں تبدیل ڈیموگرافک کی تبدیلی قومی بقا و تشخص کو خطرات لاحق ہو سی پیک کے لیئے چین نے 46 ارب بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں مگر گوادر ڈیپ سی پورٹ کیلیئے جو رقم مختص کی گئی ہے وہ زکوۃ کے مانند ہے انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی یہاں کے عوام کے لیئے نہیں بلکہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیئے ہوگا۔