کوئٹہ : چیف آف سراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی اور نوابزدہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کوئٹہ میں کامیاب شٹرڈاؤن ہڑتال پر متحدہ اپوزیشن کے کارکنوں انجمن تاجران کے نمائندوں سمیت تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت غفلت سے زیادہ غافل اور کچھ زیادہ طاقتور ہے،آئین اور شریعت میں عوامی مفادات کیخلاف کام کرنے والوں کا محاسبہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔
سراوان ہاؤس سے جاری اپنے مشترکہ بیان میں نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے کارکنوں انجمن تاجران کے نمائندوں کا مشکور ہوں جنہوں نے نالائق حکومت کیخلاف احتجاج کامیاب بنایا۔
انہوں نے کہاکہ ایک ایسے صوبے میں جہاں حکومت کو 100 ارب روپے خسارہ کا سامنا ہے وہاں حکومت کی جانب سے 62 سے 63 ارب روپے کا لیپس ہونا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں حکومتیں غفلت سے زیادہ غافل اور کچھ زیادہ ہی طاقتور ہیں جب انسان بہت زیادہ طاقت ور ہوجاتا ہے تو غفلت کا شکار ہوجاتا ہے اور غافل پر لوگوں کی چیخ وپکار کا کوئی اثر نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ آئین اور شریعت میں عوامی مفادات کیخلاف کام کرنے والوں کا محاسبہ کرنے کی گنجائش موجود ہے اور پاکستان میں اس سلسلے میں ادارے بھی موجود ہیں جنہیں بلوچستان میں حکومت کی جانب سے بجٹ لیپس کراکے ترقی کے عمل کو روکنے کا نوٹس لینا چائیے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ انجمن تاجران، متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں اور عوام نے ہڑتال کے ذریعے خفیہ ایجنڈے کے تحت آنیوالی صوبائی حکومت کی خفیہ پالیسیوں کو رد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن نے ایک پرامن اور ترقی یافتہ صوبے کیلئے صوبائی حکومت کو پیشکش کی کہ بجٹ سازی میں حکومت اپوزیشن کواعتماد میں لے،اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ کا شکار حکومت نے صوبے میں ترقی کا پہیہ جام کرکے بلوچستان کو پسماندہ رکھنے کے خواہاں عناصر کے تسلسل کو خاموشی سے آگے لیکر چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہڑتال کو کامیاب بناکر تمام مکتبہ فکر نے نااہل سازشی اور مصنوعی حکومت کے پالیسیوں سے نفر ت کا اظہار کیا ہے۔